زیادہ ٹھنڈی چیزیں کھانے سے سردرد کا تعلق بھی سامنے آگیا، وہ بات جو شاید آپ کو معلوم نہیں
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی ماہر پروفیسر امینڈا الیسن نے سردرد کے موضوع پر ایک کتاب تصنیف کی ہے جس میں انہوں نے سردرد کی کئی اقسام اور ان کے ممکنہ علاج کے بارے میں تفصیلی بحث کی ہے۔ گزشتہ ہفتے ان کی کتاب سے ایک اقتباس ہم نے آپ کے ساتھ شیئر کیا تھا جس میں دردشقیقہ کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ کیسے ازدواجی تعلق کی ادائیگی سے اس درد سے نجات ممکن ہو سکتی ہے۔درد شقیقہ اور ازدوراجی تعلق کی تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں۔ آج ان کی کتاب سے درد کی ایک اور قسم کے بارے میں اقتباس آپ کے ساتھ شیئر کرنے جا رہے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق سردرد کی اس قسم کو ’آئس کریم سردرد‘ یا ’برین فریز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ آئس کریم یا دیگر ٹھنڈی اشیاءکھانے سے لاحق ہوتا ہے۔
پروفیسر امینڈا الیسن بتاتی ہیں کہ یہ درد منہ کے اوپری حصے ’پیلیٹ‘ (palate) موجود ’سینسری ری سیپٹرز‘ (sensory receptors)کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر آپ کوئی بھی ٹھنڈی چیز تیزی کے ساتھ کھاتے ہیںتواس سے پیلیٹ میں موجود عصبی بنڈل متحرک ہو جاتا ہے۔ یہ بنڈل ’ٹرائی جیمنل نرو‘ (Trigeminal nerve)کے ساتھ مل کر دماغ کو سر اور چہرے میں تکلیف کے سگنلز بھیجتا ہے۔ اس کے علاوہ تیزی کے ساتھ ٹھنڈی چیز کھانے سے خون کی وریدیں پھیلتی ہیں تاکہ جسم کے درجہ حرارت کو واپس نارمل کر سکیں اور درجہ حرارت گرنے سے جسم کو پہنچنے والے کسی ممکنہ نقصان کو ٹھیک کر سکیں۔ وریدوں کا یہ عمل بھی درد کے ری سیپٹرز کو متحرک کرتا ہے۔ اس قسم کا درد ماتھے کے دونوں کونوں میں زیادہ محسوس ہوتا ہے۔پروفیسر امینڈا کے مطابق اچھی خبر یہ ہے کہ اس قسم کا درد مختصر وقت کے لیے رہتا ہے بہرحال اس سے بچنے کے لیے ٹھنڈی چیزیں آہستہ کھانی چاہئیں۔