اپنے عوام کا حق مانگتے ہیں تو الزامات لگائے جاتے ہیں، زخموں پر نمک چھڑکنا کوئی وفاقی حکومت سے سیکھے: وزیر اعلٰی سندھ 

اپنے عوام کا حق مانگتے ہیں تو الزامات لگائے جاتے ہیں، زخموں پر نمک چھڑکنا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کراچی(آئی این پی) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ زخموں پر نمک چھڑکنا کوئی وفاقی حکومت سے سیکھے، سندھ کے ساتھ ناانصافیوں ازالہ کیا جائے، وفاقی کی جانب سے ہمارے اعتراضات دور نہیں کیے گئے، روڈ نیٹ ورک بہتر ہوتا ہے تو معیشت میں بہتری آتی ہے،ہمارا کوئی نیا پراجیکٹ این ایچ اے میں نہیں رکھا گیا، کوشش ہے ہمارا روڈ نیٹ ورک بہتر ہو، سندھ کے لوگوں کو سزا دی جا رہی ہے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ساتھ ناانصافیوں ازالہ کیا جائے۔ رواں ماہ وزیر اعظم کو 6 صفحات پرمشتمل خط لکھا جس میں ناا نصافیوں کا ذکرکیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کی جانب سے ہمارے اعتراضات دور نہیں کیے گئے پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ترقیاتی کاموں پرخوشی ہے۔ وفاق نے 7 سے بڑھا کر 15 ارب روپے ترقیاتی فنڈز بڑھا دیے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے پنجاب کے لیے سندھ سے زیادہ ترقیاتی فنڈز دیے، کراچی حیدرآباد موٹروے کے معاملے سے سب آگاہ ہیں۔ پنجاب اور دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں اور ہمیں بھی ترقیاتی کاموں کے لیے 25 فیصد حصہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل اکنامک کونسل کے 8 ممبران ہوتے ہیں اور آئین کے مطابق ملک بھر سے 13 افراد ہوتے ہیں۔ جس کے سال میں 2 بار اجلاس ہوتے ہیں لیکن وہ وقت پر نہیں ہوتے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کراچی لاہور موٹروے بننی تھی لیکن لاہور سے سکھر تک موٹر وے بنائی گئی۔ روڈ نیٹ ورک بہتر ہوتا ہے تو معیشت میں بہتری آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اعشاریہ ایک ارب روپے نیشنل ہائی وے کی لاگت بتائی گئی لیکن ہمارا کوئی نیا پراجیکٹ این ایچ اے میں نہیں رکھا گیا۔ کوشش ہے ہمارا روڈ نیٹ ورک بہتر ہو۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاق کو اب خط لکھنا چھوڑ دیا ہے کیونکہ آخری خط میں لکھا تھا شاید میں بہرے لوگوں سے بات کر رہا ہوں۔ سندھ کے لوگوں کو سزا دی جا رہی ہے۔سید مراد علی شاہ نے وفاق پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کم ووٹ ملنے پر سندھ کے عوام سے بدلہ لے رہی ہے،جب اپنے عوام کا حق مانگتے ہیں تو الزامات لگائے جاتے ہیں یا مقدمات بنائے جاتے ہیں، سندھ میں 5 سال پرانی اسکیمیں چلی آرہی ہیں، فنانس ڈپارٹمنٹ سندھ کو پورے پیسے نہیں دیتا، این ایچ اے اور فنانس میں سندھ کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی،۔انہوں نے کہا کہ وفاق کے پیسے پر چوہدراہٹ نہیں کرنے دیں گے، 90 ارب روپے سندھ کو دیے، ثابت کرکے بتائیں، پنجاب پر کوئی اعتراض نہیں، اگر وہاں حصہ دیتے ہیں تو سندھ کو بھی دیں۔
مراد علیشاہ

مزید :

صفحہ اول -