ایرانی تیل فروخت کرنیوالے مافیا کیخلاف فوری آپریشن کاحکم
ملتان ( خصو صی رپورٹر )ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے اکاؤٹنٹ کے ذریعے جعلی اور بے نامی کمپنیاں بنا کر کروڑوں روپے کے ایرانی پٹرول کو ملک بھر میں فروخت کرنے (بقیہ نمبر42صفحہ6پر)
والوں کے خلاف پولیس کو قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں عامر عارف نے کونسل ضیاء الرحمن رندھاوا کے ذریعے اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اسکی جان کو خطرہ ہے اس کے نام پر کروڑوں روپے کے بے نامی اکاؤنٹس بنا دیے گئے ھیں سائل کو جب اس فراڈ کا پتہ چلا تواس نے ملزم کے ساتھ ہر قسم کا تعلق توڑ دیا اب ملزم اس کے گھر مسلح ہو کر آتے ھیں۔ ملزم نے پولیس میں بھی ایک جھوٹا مقدمہ درج کرادیا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ اسے جان کا تحفظ دیا جائے جبکہ اس کے بیان کی روشنی میں غیر قانونی طریقے سے ایرانی پٹرول کی فروختگی اور بے نامی اکاؤنٹس بنانے کے حوالے سے مقدمہ درج کیے جانے کا حکم دیا جائے۔ ملزم شبیر احمد اور غلام عباس اس ملک میں ایرانی تیل کی فروخت کا مکروہ اور غیر قانونی دھندہ عرصہ دراز کر رہے ہیں۔ سائل نے 2013 میں شبیر احمد کی کمپنی میں بطور کیشئر ملازمت اختیار کی۔ اس دوران 2018 میں ملزمان غلام عباس اور شبیر احمد نے ایک کمپنی عسکری آئل کمپنی کے نام سے بنائی تاہم اس کمپنی پر ایف بی آر نے چھاپہ مار کے اسے بلیک لسٹ قرار دے دیا۔ملزمان نے اپنی کرپشن اور مکروہ دھندہ جاری رکھنے کے لئے پھر ایک اور کمپنی اسد انٹرپرائزز کے نام سے بنا لی اور پھر سائل کو ملازمت سے نکالنے کی دھمکی دے کر سائل کے شناختی کارڈ پر زمزم کمیشن کمپنی کے نام سے بھی ایک کمپنی بنا لی۔ یہ ساری بے نامی کمپنیاں ہیں جن کے ذریعے ایک طرف حکومت پاکستان کے خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے تو دوسری طرف ایران سے آنے والے پٹرول کی غیر قانونی انداز سے پورے ملک میں فروخت بھی کی جا رہی ہے۔ سائل کو جب اس غیر قانونی دھندے کے متعلق علم ہوا تو سائل نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی۔ اب سائل اور اس کے گھر والوں کو ملزمان سے جان کا تحفظ درکار ہے۔ سائل کے خلاف تھانہ مظفرآباد میں ملزموں نے ایک جعلی مقدمہ بھی درج کرادیا ہے۔ سائل کے گھر پر مسلح افراد آئے روز جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ سائل کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ملک و قوم کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے ملزمان کے خلاف پولیس تھانہ گلگشت کو قانونی کاروائی کا حکم دیا جائے۔
ایرانی تیل