سندھ کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی پانی کی کمی کاالارم بجا دیا ،بڑے خطرے کی نشاندہی بھی کردی
کوئٹہ( ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے ایک بار پھر صوبے کو سندھ سے ملنے والے کم پانی کے مسئلہ کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کو اپنے حصے سے صفر اعشاریہ 184ملین ایکڑ فٹ پانی کم مل رہاہے، پانی کم ملنے سے خریف کے سیزن میں ہونےوالی فصلوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ کوئٹہ میں میڈ یا سےگفتگو کر تے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سندھ حکومت ارسا معاہدے کے تحت بلوچستان کے حصے کے پانی کے شیئر پر عملدرآمد نہیں کررہی ، بلوچستان کا پانی کا حصہ صفر اعشاریہ 278ملین ایکٹر فٹ بنتاہےتاہم صوبے کو اس وقت صفر اعشایہ صفر 94ملین ایکٹر فٹ پانی مل رہاہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو حصے کے مطابق پانی نہ ملنے سے نصیرآباد ڈویژن میں پانی کے لالے پڑے ہوئے ہیں، پانی نہ ملنے سے خریف کےسیزن میں بلوچستان میں فصلیں کاشت سےرہ جائیں گی۔لیاقت شاہوانی نے سندھ حکومت سے سوال کیاکہ کیا بلوچستان کی زراعت اورفصلوں کو ہونےوالانقصان پاکستان کا نقصان نہیں؟بلوچستان کو ہرسال 34سے38 فیصد پانی کم مل رہاہے اور گذشتہ ماہ بلوچستان کو اپنے حصے سے 44فیصد پانی کم ملا۔