سستے ڈالر کا لالچ دے کر لوگوں کو لوٹنے والے گینگ کی گرفتار ملزمہ بینش عرف بٹو نے اہم راز اگل دیئے

کراچی (آئی این پی) سستے ڈالر کا لالچ دے کر مبینہ ایف آئی اے ٹیم کے جعلی چھاپہ مار ٹیم بن کر لوگوں کولوٹنے والے گینگ کی گرفتار ملزمہ بینش عرف بٹو نے چھاپہ مار گینگ کے راز کھول دیئے۔
گرفتار ملزمہ بتایا کہ وہ کلفٹن کے نجی مال میں آئسکریم کا سٹال لگاتی تھی اور چند ماہ پہلے تیمور نامی شخص سے اس کی دوستی ہوئی، جس نے اجمل نامی ایف آئی اے کے افسر سے دوستی کروائی۔بینش کا کہنا تھا کہ اجمل نے کہا وہ غیرقانونی ڈالر رکھنے والوں کو پکڑتے ہیں، تم بھی سرکاری کام کرو تمہیں انعام ملے گا جس پر بینش نے اپنے دوست دلاور کو سستے ڈالرکا بتایا تو وہ7 اپریل کو سی ویو پر ڈالر خریدنے والوں کو ساتھ لایا تاہم بعد میں مجھے پتہ چلا کہ انہوں نے ریڈ مار کر ان کو لوٹ لیا تھا۔
گرفتار ملزمہ کا کہنا تھا کہ اجمل نے مجھے اپنی ٹیم کے لوگوں سے ملاقات کروائی تھی ، جس میں شوکت رضا اور حمیر نامی افسران تھے، یکم جون کو اجمل نے پھر مجھے مال سے لیا اور بخاری لے گئے، جہاں رات 8 بجے ایک کار کو سائیڈ دے کر روکا اور چھاپہ مارا اور اسے بھی لوٹ لیا۔پولیس حکام کے مطابق ڈی ایس پی شوکت رضا اور اس کے ساتھی فرار ہیں، ملزمان نے مزید وارداتیں بھی کی ہیں جو رپورٹ نہیں ہوئی۔پولیس نے انکشاف کیا کہ ڈیپوٹیشن پر آنے والے کچھ اور پولیس افسران بھی ملوث ہیں اور دعویٰ کیا کہ کیس میں جلد مزیدگرفتاریاں کریں گے، گرفتار ملزمہ بینشن عرف بٹو سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
بتایاگیا ہے کہ سستے ڈالر کا لالچ دینے کے بعد ایف آئی اے کانٹرٹیرارزم ونگ کی جانب سے چھاپہ مار کر مبینہ طور پر لوٹ لیا گیاجس کے بعد ساؤتھ شعبہ تفتیش نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا اور بینش نامی خاتون کو گرفتار کیا تو اس پورے معاملے میں دیگر ملزمان کے علاوہ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شوکت رضا کا نام سامنے آیاجس پر پولیس نے چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا۔