دوست وہ ہوتا ہے جو احساس کے ترازو کو کبھی بےوزن ہونے نہیں دیتا۔۔۔

تحریر : آفتاب شاہ
دوستی ایک انمول تحفہ ہےجو قدرت قدر کرنے والوں کو عطا کرتی ہے۔
دوست ایک ایسی ہستی ہوتا ہے جو احساس کے ترازو کو کبھی بےوزن ہونے نہیں دیتا۔
اگر کسی فرد کے پاس اس کے بچپن کا دوست جوانی تک موجود ہے تو سمجھ لیں کہ اس نے زندگی کے خزانے سے 10 سال خوشی کے اضافی لے لیے ہیں
اور اگر کسی کے پاس اس کا دوست جوانی سے بڑھاپے تک موجود ہے تو سمجھ لیں کہ وہ بوڑھا ہو کر بھی جوانی کا لطف لیتا رہتا ہے.
کیوں کہ دوستی کسی بھی فرد کو دلی طور پر بوڑھا ہونے نہیں دیتی
اس سے زیادہ خوش قسمت کون ہوگا جس کے پاس وہ شخص موجود ہو
جس کے کندھے پر سر بھی رکھا جاسکے اور کندھے پر رخصت بھی ہوا جاسکے۔
اسی لیے دوست کو کبھی امتحان نہیں ڈالنا چاہiے کیونکہ وہ سچا دوست بنتا ہی تب ہے جب قدرت اس کے تمام امتحانات لے چکی ہوتی ہے.
کتاب" آفتابیات" سے اقتباس