وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج امریکہ حوالگی کے خلاف مقدمہ ہار گئے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج امریکہ حوالگی کے خلاف مقدمہ ہار گئے۔ میل آن لائن کے مطابق 51سالہ جولیان اسانج نے اپنی امریکہ کو حوالگی کے خلاف برطانوی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی، جس پر گزشتہ روز فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ ان کی طرف سے یہ اپیل جون میں دائر کی گئی تھی۔
گزشتہ روز جولیان اسانج کی اہلیہ سٹیلا کی طرف سے ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا۔ رپورٹ کے مطابق جولیان اسانج کے پاس یہ آخری موقع ہو گا، جس کے ذریعے ان کی امریکہ کو حوالگی روکی جا سکتی ہے۔ اگر ان کی یہ اپیل بھی مسترد ہو گئی تو انہیں برطانوی حکومت ملک بدر کرتے ہوئے امریکہ کے حوالے کر دے گی، جہاں ان کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔
جولیان اسانج کی یہ اپیل مسترد ہونے پر فریڈم آف پریس فاﺅنڈیشن کی طر ف سے سخت مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ فاﺅنڈیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”برطانوی ہائی کورٹ کی طرف سے جولیان اسانج کی اپیل کا مسترد ہونا انتہائی مایوس کن ہے۔دنیا بھر میں رپورٹرز آئے روز خفیہ دستاویزات حاصل کرتے اور شائع کرتے رہتے ہیں مگر امریکہ میں ایساکرنا تمام امریکیوں کے لیے ایک خوفناک چیز ہے۔ اگر جوبائیڈن انتظامیہ جولیان اسانج کے خلاف مقدمہ چلانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو آئندہ امریکی حکومتیں اس مثال کو امریکی صحافیوں کے خلاف کارروائی کے لیے جواز بنائیں گی۔“