آن لائن اپنے اکاﺅنٹس کو ہیکرز سے بچانے کے لیے دراصل کس طرح کا پاس ورڈ رکھنا چاہیے، ایک سائبر سیکیورٹی ماہر نے بڑی مشکل حل کردی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا کے اس دور میں آن لائن اکاﺅنٹس کی سیکیورٹی ہر شخص کے لیے فکرمندی کا سبب ہے۔ آئے روز ہیکرز شہریوں کے اکاﺅنٹس کو نشانہ بناتے اور ان کی نجی معلومات چوری کرتے رہتے ہیں۔ تاہم اب ایک سائبر سیکیورٹی ماہرین نے پاس ورڈ سیٹ کرنے کا ایسا طریقہ بتایا ہے، کہ ہیکرز آپ کا اکاﺅنٹ کبھی ہیک نہ کر سکیں گے۔
میل آن لائن کے مطابق سائبر سیکیورٹی فرم ’بلیک کلاک‘ کے بانی ڈاکٹرکرس پیئرسن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگوں کے اکاﺅنٹس اس لیے ہیک ہو جاتے ہیں کہ وہ بہت آسان پاس ورڈز رکھتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ تو اپنے پالتو جانوروں کے نام اور دیگر ایسے الفاظ کو بطور پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں جنہیں توڑنا بہت آسان ہوتا ہے۔پاس ورڈ رکھتے ہوئے انگریزی کے چھوٹے بڑے حروف، اعداد اور علامات کو ملا کر استعمال کرنا چاہیے اور حروف کی تعداد 10سے زیادہ ہونی چاہیے۔
ڈاکٹر پیئرسن کا کہنا تھا کہ ہر براﺅزر صارفین کے پاس ورڈ اپنے پاس محفوظ رکھ لیتا ہے اور اگلی بار لاگ ان ہونے پر از خود پاس ورڈ داخل کرنے کا آپشن دیتا ہے۔ براﺅزرز کا یہ فیچر بھی ہیکرز کا کام آسان کر دیتا ہے۔ اگر کوئی ہیکر آپ کا ایک اکاﺅنٹ ہیک کر لیتا ہے، تو اس کے لیے آپ کے تمام آن لائن اکاﺅنٹس تک رسائی حاصل کرنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیکرز سے بچنے کے لیے ہمیں باقاعدگی سے اپنے اکاﺅنٹس کو چیک کرتے رہنا چاہیے کہ کہیں وہ ہیکرز کے ہاتھوں میں تو نہیں جا چکے۔ گوگل نے ایک ’پاس ورڈ چیک‘ ٹول متعارف کرا رکھا ہے، جو اس مقصد کے لیے بہترین سافٹ ویئر ہے۔ اس ٹول کو passwords.google.comپر جا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہاں چیک پاس ورڈ کے آپشن میں جا کر آپ معلوم کر سکتے ہیں کہ آپ کے کسی اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ ہیک تو نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ ٹو سٹیپ ویریفکیشن کو آن رکھنا بھی ہیکرز سے بچنے کے لیے بہترین ہے۔