کرگل سے اسکرود کے درمیان بس سروس شروع کرنے کی بھارتی تجویز مسترد
نئی دہلی(کے پی آئی) بھارت نے دعوی کےا ہے کہ پاکستان نے لداخ میں کرگل سے اسکرود کے درمیان بس سروس شروع کرنے کی بھارتی تجویز مسترد کر دی ہے ۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے نئی دہلی مےں مےڈےا کویہاں بتایا کہ کنٹرول لائن پر اعتماد سازی کے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس مےں ہندستان نے لداخ میں کرگل سے اسکرود کے درمیان بس سروس شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی لیکن پاکستانی حکام نے اسے اسکرود کے فوجی لحاظ سے حساس ہونے کے سبب مسترد کردیا۔ انہوں نے بتاےا کہ ہندستان نے کنٹرول لائن کے دونوں طرف تجارت اورسفر میں سہولت کے لئے پاکستان کو ملٹی انٹری ویزا شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہی۔یہ تجویز کنٹرول لائن پر اعتماد سازی کے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کی 4 مارچ کو ہوئی یہاں میٹنگ میں پیش کی گئی۔وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے کہا کہ یہ میٹنگ ہندستان کی پہل پر ہوئی تھی کیونکہ ہمارا نقطہ نظریہ ہے کہ کسی بھی واقع کو کنٹرول لائن کے دونوں طرف تجارت اور لوگوں کی آمدورفت کی راہ میں حائل نہیں کرنے دینا چاہئی۔انہوں نے کہا کہ ہندستان نے مشورہ دیا ہے کہ ایک ایسا کتابچہ جاری کیا جائے جس میں ملٹی پل ویزا کے اندراجات کئے جا سکیں۔
درےں اثنامیرٹھ کے ایک نجی یونیورسٹی سے معطل کردیئے گئے 67 کشمیر طالب علموں کو اپنے تعلیمی اداروں میں اسکالرشپ کے ساتھ داخلہ دینے کی پاکستان کی تجویز پر ہندستان نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے اپنے حد میں رہنے کا مشورہ دیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے یہاںمعمول کی پریس بریفینگ میں اس واقعہ کے بعد پاکستان کی تجویز کے سلسلے میں سرکاری ردعمل کے بارے میں پوچھے جانے پر ادبی انداز میں کہا کہ شیشے کے گھروں میں رہنے والے دوسروں کے گھروں میں پتھر نہیں پھینکا کرتی۔ترجمان نے اشارہ دیا کہ ایسی تجویز آنے پر ہندستان بھی پاکستان کے ناراض عناصر کو بہتر ین تجاویز پیش کرکے اس کے لئے پریشانی کھڑا کرسکتا ہی۔