حضرت نوح علیہ السلام پر بننے والی فلم اسلام کے خلاف ہے:جامعہ الازہر
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مصرکی تاریخی درس گاہ جامعہ الازہر نےحضرت نوح علیہ السلام کو فلمی انداز میں عکس بند کرکے بنائی جانے والی فلم نوح کو اسلام کے خلاف قراردے دیا۔ سعو دی میڈیا کے مطابق جامعہ الازہرسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انبیا علیہ السلام، پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے کرداروں کو فلمی انداز میں پیش کرنا اسلامی شریعت کے بنیادی اصولوں کے خلاف اوراس طرح کے فلمی کردار سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فلم میں حضرت نوح علیہ السلام کی زندگی اورطوفان نوح کے واقعات پیش کئے گئے ہیں کہ کس طرح حضرت نوح علیہ السلام اپنے خاندان کو اس طوفان سے بچاتے ہیں اور اسلام میں ان عظیم ہستیوں کے کردارکو کسی بھی انسانی شکل میں دکھانے کی سختی سے ممانعت ہے۔ واضح رہے کہ فلم کو 28مارچ کو ریلیز کیا جائے گا جبکہ فلم نوح کے ہدایت کار ڈیرن آرونفسکی ہیں اور اس میں آسکرایوارڈ جیتنے والے اداکار رسل کرو،جینیفر کونیلی ،انتھونی ہوپکنز نے کردار ادا کئے ہیں