اگلے سال تک10400میگاواٹ بجلی قومی گرڈ سسٹم میں شامل ہو جائے گی : خواجہ آصف

اگلے سال تک10400میگاواٹ بجلی قومی گرڈ سسٹم میں شامل ہو جائے گی : خواجہ آصف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور پالیسیوں میں تسلسل کے باعث بجلی کے بڑے پیداواری منصوبے پایہ تکمیل کی جانب تیزی کے ساتھ گامزن ہیں‘ 2018ء تک 10400 میگاواٹ بجلی کو قومی نظام میں شامل کرنے کے ہدف کے حصول میں کامیاب ہونگے‘ سندھ طاس معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل ہو نا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میں داسو منصوبے کے پہلے مرحلے پر تعمیراتی کام کے سلسلے میں معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور پالیسیوں میں تسلسل کے باعث بجلی کے بڑے پیداواری منصوبے پایہ تکمیل کی جانب تیزی کے ساتھ گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داسو منصوبے کے پہلے مرحلے پر تعمیراتی کام کاآغاز اس سلسلے میں اہم سنگ میل ہے، ہائیڈرو پاور کے اہم منصوبے دیامر بھاشا ڈیم میں بھی پانی کے ذخائر پر جلد کام شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنک سمیت دیگر بین الاقوامی مالیاتی ادارے پاکستان میں جاری منصوبوں میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں جو ان اداروں کی ملکی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں نہ صرف سستی بجلی کا حصول ممکن ہوگا بلکہ ماضی کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے بجلی کے مکس میں جو بگاڑ پیدا ہوا ہے اس میں بھی بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کی لاگت سے مکمل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے اوائل میں نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل ہو نا چاہئے ‘بھارت اگر معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو پاکستان کے پاس اس کا حل موجود ہے ۔


انہوں نے کہا کہ 2018ء تک 10400 میگاواٹ بجلی قومی نظام میں شامل کرنا ہمارا ہدف ہے اور 2018ء کے اوائل میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کے لئے وافر بجلی موجود ہو گی۔ اس موقع پر چین کے گزوبا گروپ کے چئیرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ داسو منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت متعدد منصوبوں پر کام کررہی ہے، اقتصادی راہداری پاکستان کی معاشی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔تقریب میں داسومنصوبے کے پہلے مرحلے پر تعمیراتی کام کے حوالے سے 180ارب روپے مالیت کے دو معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کا پہلا مرحلہ 2021ء کے آخر تک مکمل ہوگا جس پر 4 ارب 20 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی اور اس سے2160 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ دوسرے مرحلے کی تکمیل کے بعد داسو منصوبہ 4320 میگاواٹ قومی نظام میں شامل کرے گا۔

مزید :

کامرس -