حکومت کی معاشی کامیابیاں
مکرمی !2013ء میں موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملک بد ترین معاشی بدحالی کا شکار تھا ۔ ساڑھے تین سال کے مختصر عرصے میں حکومت نے بہت محنت کی اور ملکی معیشت کی بہتری کے لئے تگ و دو میں مصروف رہی ۔ معیشت کا مختصر اً جائزہ لیں تو حکومت کی ٹھوس اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میں بجٹ خسارہ جو 2013ء میں 8 اعشاریہ 8فیصد تھا ،کافی حد تک کم ہو چکا ہے اور اقتصادی ماہرین کے مطابق مالیاتی خسارہ آنے والے دو سال میں 4فیصد سے بھی کم رہ جائے گا ۔ 2013ء میں جی ڈی پی کی شرح 3فیصد تھی جواب 4 اعشاریہ 7فیصد ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ جون 2017ء میں یہ شرح 5فیصد تک پہنچ جائے گی اور 2019ء تک یہ شرح 7فیصد ہونے کی توقع ہے ۔ ٹیکس و صولیوں میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح یعنی -24ارب ڈالر پر ہیں، جبکہ دنیا کے 22کریڈیبل ملٹی ڈونرز اور دوسرے اہم اداروں نے پاکستا ن کی معاشی اصلاحات کو تسلیم کیا ہے ۔ 2018ء تک دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی،جس سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ صنعتی ترقی اور برآمدات میں بھی خاطرخواہ اضافہ متوقع ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رہنا چاہیے تاکہ ترقی کا عمل رُک نہ سکے ۔ (ارشد بشیر جوہر ٹاؤن لاہور)