سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ کا انتقال
پاکستان سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ 84سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ انہیں مختلف حوالوں سے سیاست اور عدلیہ کی تاریخ میں شہرت حاصل ہوئی۔ ان کا شمار اصول پرست اور قانون پسند شخصیات میں ہوتا تھا۔وہ 1933ء میں کراچی کے تاریخی علاقے لیاری میں پیدا ہوئے۔ گریجوایشن کے بعد انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کر نے کے لئے ’’لنکنزاِن‘‘ میں داخلہ لیا۔ وہاں سے فارغ التحصیل ہو کر پہلے مشرقی پاکستان میں بطور وکیل پر یکٹس شروع کی۔ بعد ازاں وہ کراچی میں بطور ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کام کرتے رہے۔ پھر سیشن جج اور سندھ ہائیکورٹ کے جج بنائے گئے۔ وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور میں جب وہ سپریم کورٹ کے جج تھے تو وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کو بحال کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کی طرف سے کیا گیا، واحد جج جس نے حکومت کی بحالی کے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا، وہ سید سجاد علی شاہ تھے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نسیم حسن شاہ ریٹائر ہوئے تو اس وقت وزیر اعظم بے نظیر بھٹو تھیں، انہوں نے دو سینئر ججوں کو نظر انداز کر کے سید سجاد علی شاہ کو چیف جسٹس مقرر کیا۔ بعد ازاں جب نواز شریف دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے تو شاہ صاحب نے انہیں سپریم کورٹ طلب کر لیا۔ وزیر اعظم نواز شریف عدالت عظمیٰ میں پیش ہو گئے۔ اسی موقع پر بعض مشتعل افراد نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، جن میں سے بعض سیاسی لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں۔اُن کی وفات سے سوسائٹی ایک قانون پسند شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔ ایک شریف اور سادہ مزاج شخصیت کے طور پر اُن کی خدمات کو دیر تک یاد رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اُن کے فروگذاشتوں سے درگزر فرمائے۔