فوجی عدالتوں سے سزایافتہ تحریک طالبان کے 5دہشتگردوں کو پھانسی ،صوابی آپریشن میں 10ہلاک ، 3فرار

فوجی عدالتوں سے سزایافتہ تحریک طالبان کے 5دہشتگردوں کو پھانسی ،صوابی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی‘صوابی (آئی این پی‘ آن لائن) فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے دہشتگردوں کی سزاؤں پر دوبارہ عمل درآمد شروع ہوگیا،کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 5 خطرناک دہشت گردوں کو ڈسٹرکٹ جیل کوہاٹ میں پھانسی دے دی گئی،تمام دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں نے سزا سنائی تھی ۔ بدھ کوپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل کوہاٹ میں پانچ خطرناک دہشت گردوں جنہیں فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائی تھی کو پھانسی دے دی گئی ۔ ان دہشت گردوں میں شوکت علی ولد عبدالجبار، امداد اللہ ولد عبد الواجد، صابر شاہ ولد سید احمد شاہ، خاندان ولد دوست محمد خان اور انور علی ولد فضل غنی شامل ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شوکت علی ولد عبدالجبار تحریک طالبان پاکستان کا ایک اہم رکن تھا جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں کئی فوجی شہید اور زخمی ہوئے ، ملزم نے ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا ۔ ملزم پر پانچ الزامات تھے جس پر سے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ امداد اللہ ولد عبدالواجد بھی تحریک طالبان پاکستان کا اہم رکن تھا جو ضلع بونیر میں تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی شہید اور زخمی ہوئے ۔ ملزم نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا اور اس پر پانچ الزامات تھے جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔ پھانسی کی سزا پانے والے دہشت گرد صابر شاہ ولد سید احمد شاہ تحریک طالبان پاکستان کا اہم رکن تھا جو سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی شہید ہوئے ۔ ملزم نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا اور اسے تین الزامات کے تحت سزائے موت سنائی گئی ۔ خاندان ولد دوست محمد خان بھی تحریک طالبان پاکستان کا اہم رکن تھا اور وہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی شہید اور زخمی ہوئے۔ مجرم نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے تین الزامات کے تحت سزائے موت سنائی گئی ۔ انور علی ولد فضل غنی تحریک طالبان پاکستان کا اہم رکن تھا جو سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا ۔ ان حملوں میں متعدد اہلکار شہید اور زخمی ہوئے اور اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے تمام جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے تین الزامات کے تحت سزائے موت سنائی گئی ۔دریں اثناء میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکورٹی فورسز نے صوابی کے علاقے باجا میں آپریشن کے دوران10دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیاجبکہ انکے 3ساتھی فرار ہو گئے۔ہلاک ہونیوالے دہشت گردوں کے قبضے سے جدید اسلحہ اور ممنوعہ لیٹریچر بھی برآمد ہوا ہے ۔کامیاب آپریشن میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا جبکہ فراریوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں منتقل کر دی گئی ہیں تاہم ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ان دہشت گردوں کا تعلق کس شدت پسند تنظیم سے تھا ۔ دریں اثناء کراچی میں آپریشن ردالفساد کے تحت مختلف علاقوں سے پولیس نے 15 غیر ملکیوں کو گرفتارکرلیا ۔جن میں 13 افغانی جبکہ 2 بنگلہ دیشی بھی شامل ہیں۔تمام گرفتار افراد کیخلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 4 مشکوک افراد کو ماشکو اور خارادار سے گرفتار کیا گیا۔دو افراد کو شاہراہ نورجہاں پر ڈکیتی کی واردارت کرنے کی بناپر پکڑا گیا۔تین افراد جو کہ سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث کو بلدیہ ،اتحاد ٹان،اور لیاقت آباد کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔
صوابی ‘ کراچی ردالفساد

مزید :

صفحہ اول -