سوئٹزر لینڈ پاکستانیوں کے بنک کھاتوں کی معلومات دینے پر امادہ ،معاہدے پر دستخط 21مارچ کو ہونگے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،اے این این ) سوئٹزرلینڈ نے بنک کھاتوں کی معلومات کے تبادلے کیلئے پاکستان کی شرائط پرمعاہدہ کرنے پر رضامندی ظاہرکردی ، معاہدے پردستخط 21 مارچ کو کئے جائینگے ،پاکستانیوں کی چھپائی گئی دولت سے متعلق معلومات مل سکیں گی ۔یہ بات وزیرخزانہ اسحق ڈار نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ بیانات سامنے آئے ہیں کہ سوئٹزرلینڈ میں پاکستانیوں کے 80سے 200ارب ڈالرزموجود ہیں ، سوئٹزرلینڈ نے پاکستانیوں کی چھپائی گئی دولت کی معلومات کیلئے مشروط رضامندی ظاہرکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ نے شرط رکھی تھی کہ ٹیکسوں میں5فیصد کمی کی جائے،سوئٹزرلینڈ نے موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ بھی مانگا تھا طلبا پر ٹیکس کی شرح کم کرنے کی بھی شرط رکھی تھی ،پاکستانی ٹیم نے مذاکرات میں سوئٹزرلینڈ سے کہا کہ کوئی شرط نہیں مانیں گے،آخرکار سوئٹزرلینڈ نے ہماری شرائط پرمعاہدہ کرنے پر رضامندی ظاہرکردی ۔ انہوں نے کہا کہ سوئس حکومت نے معاہدہ کرنے کیلئے دومارچ کو مجھے خط بھیجا تھا یہ معاہدہ ہمارے لئے اہم کامیابی ہے ۔پاکستان نے او ای سی ڈی کے ملٹی لیٹرل کنونشن آن ٹیکس میٹرز کی رکنیت حاصل کر لی ہے اس رکنیت سے دنیا کے 104 ممالک کے ساتھ ٹیکس معلومات کا تبادلہ ممکن ہو سکے گا۔ جنوری 2018سے معلومات کا تبادلہ شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کنونشن کے فعال ہونے کے بعد رکن ممالک میں ٹیکس چوری کے پیسے رکھنا ناممکن ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ سوئٹرز لینڈ کو دنیا بھر کے لوگ اپنے اپنے ممالک سے کرپشن ، ٹیکس چوری اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن چھپانے کیلئے پسند کرتے ہیں اور وہاں کے بینک اس حوالے سے عالمگیر شہرت رکھتے ہیں۔ 2015 میں کنسورشیم آف انویسٹی گیشن جرنلسٹ نامی ایک امریکی صحافتی گروپ نے مختلف بین الاقوامی شہرت کے اخبارات کے ساتھ مل کر سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک ایچ ایس بی سی کا ڈیٹا لیک کیا تھا، جس میں انکشاف ہوا تھا کہ اس بینک میں اپنی دولت رکھنے کے حوالے سے پاکستان 48 واں بڑا ملک ہے۔ دوسری جانب گذشتہ برس سوئٹزرلینڈ کے مرکزی بنک (سوئس نیشنل بنک)کی جانب سے جارہ کردہ سوئس بینکوں کے سالانہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی شہریوں کے تقریبا 1.5 ارب سوئس فرانکس سوئس بینکوں میں موجود ہیں اور اس اعتبار سے پاکستان کا 69 واں نمبر ہے۔