اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت، ساراموادوزیراعظم کوبھیج دیں،وزیراعظم کوبلاناپڑا تو ان کوبھی بلائیں گے:جسٹس شوکت عزیز صدیقی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت، ...
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت، ساراموادوزیراعظم کوبھیج دیں،وزیراعظم کوبلاناپڑا تو ان کوبھی بلائیں گے:جسٹس شوکت عزیز صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکم جاری کیا کہ ساراموادوزیراعظم کوبھیج دیں،وزیراعظم کوبلاناپڑا تو ان کوبھی بلائیں گے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی اس تصویر میں ممتاز قادری کا بوسہ لینے والا شخص واقعی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں؟اصل حقیقت سامنے آگئی

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر مقد س ہستیوں کی شان میں گستاخی کے مواد سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ ملک کاسب سے بڑا مسئلہ توہین رسالتﷺ کاہے،پارلیمنٹ اس حساس میں معاملے پرخاموش ہے۔شوکت عزیز صدیقی نے حکم دیا کہ حساس اورقانون نافذ کرنیوالے ادارے حرکت کریں۔سوشل میڈیامیں نئے مواد پیش کرنے پرجسٹس شوکت آبدیدہ ہوگئے۔عدالت میں وزیراعظم نوازشریف کاحلف بھی عدالت میں پڑھ کر سنایاگیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پوری عدلیہ اس مسئلے پرمتحدہے،یہ پوری امت کا مسلمہ کا مسئلہ ہے،مسئلے کووزیر اعظم تک پہنچادیاجائے۔

کیس کی سماعت کیلئے سیکریٹری آئی ٹی اورسیکریٹری اطلاعات عدالت کے بلانے پر پیش ہوئے ۔جسٹس صدیقی نے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ کام کرنے میں آپ کوکتنے دن درکارہیں ۔عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ اجلاس طلب کریں اورپی ٹی سی ایل کے اعلیٰ حکام کومدعوکیاجائے۔چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت میں بیان دیا کہ گستاخانہ مواد والے تمام 6پیجز کو بلاک کردیا گیا ہے آئندہ کوئی بھی ایسی حرکت ہوئی تو ایکشن لیں گے۔

چیف جسٹس صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیاپرپوری قوم کی عزت وناموس کوبیچاجارہاہے، میڈیامیں بھی فحاشی اورعریانی کاطوفان آیاہواہے، پی ٹی اے اس کو روکنے کے لئے کام کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ اوراسکے رسول ﷺکیلئے جان بھی حاضر ہے۔پولیس کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ موادسے متعلق مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،مقدمہ انسپکٹرارشادابڑوکی مدعیت میں تھانہ رمنامیں درج ہے جس میں 295اے اور سی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔