انرجی ڈرنکس سے انکار کیجئے 

انرجی ڈرنکس سے انکار کیجئے 
انرجی ڈرنکس سے انکار کیجئے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گھروں ، دفتروں ،دعوتوں ، محفلوں میں کولڈ ڈرنکس سے تواضع ہمارا رواج حصہ بن چکا ہے۔ کھانے کی ٹیبل پر چاہے کئی قسم کے پکوان موجود ہوں لیکن کولڈ ڈرنکس کے بغیر کھانا نا مکمل اور اْدھورا سمجھا جاتا ہے۔ ہماری نئی نسل فاسٹ فو ڈ اور کولڈ ڈرنکس کی دیوانی ہے ،آخر کیوں نہ ہو، الیکڑونکس ، پرنٹ اور سوشل ، میڈیا(ٹی وی کیبل، پرنٹ میڈیا اور انٹر نیٹ) پر کولڈ ڈرنکس کی تشہیر کرنے کے لئے کھلاڑیوں اور شوبز کی مشہور شخصیات کی خدمات پر خوب پیسہ جوخرچ کیا جاتاہے ، ظاہر ہے یہ ڈرنکس ہمارے ماہانہ بجٹ میں دیگر اجزائے خودرنوش کا اہم حصہ تو بنے گی ۔ 
ہماری بد قسمتی ہے کہ ہم اپنی مشرقی روایات کو چھوڑ کر مغربی کلچرکو فالو کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے ہمارے معاشرے اور سوسائٹی کے اندر مشرقی اقدار، روایات اور تمیز و تمدن ختم ہوتا جا رہا ہے۔ موسم گرما میں ٹھنڈے مشروبات کا استعمال جسم کے ٹمپریچر اور پانی کی کمی کو پورا کرنے کے بہت ضروری ہے لیکن جن مشروبات کو ہم کولڈ ڈرنکس کے نام پر استعمال کر رہے ہیں وہ صرف زبان کا ذائقہ اور جزوقتی راحت و سکون کا احساس تو دلاتے ہیں لیکن جسمانی اعضاء ، نظام انہضام کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ مشہور و معروف کمپنی کے یہ برانڈز نظام انہضام میں بگاڑ پیدا کرنے کے ساتھ کئی جان لیوا بیماریوں کا مو جب بن رہے ہیں جن کے بارے میں عام آدمی کا جاننا بہت ضروری ہے۔ انرجی و کولڈ ڈرنکس کی تیاری میں کیفین، ایتھالی لین گلائی کول، فاسفورک ایسڈ، سوڈیم بینزوئیٹ ، گیسز میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جیسے اجزاء کو جدید ٹیکنالوجی اور مشینوں کی مدد سے تحلیل کرکے تیار کیا جار ہا ہے۔ 
کاربن ڈائی آکسائیڈ: یہ انتہائی زہریلی گیس ہے۔ ہوا میں موجود آکسجین جسم میں لے کر جاتے ہیں اور واپس کاربن ڈائی آکسائیڈ جوخون کے ایک فضلے کی مانند ہے واپس سانس کے ذریعے پھپھڑوں سے باہر نکالتے ہیں۔ حضرت انسان ان مشروب کے ذریعے سے یہ مہلک گیس کو اپنے معدوں میں جذب کر رہا ہے ۔ظاہر ہے جس سے نظام انہضام، معدہ ، آنت کے ساتھ دیگر اعضاء کونقصان پہنچے گا۔
فاسفورک ایسڈ: یہ ایک ایسڈ (تیزابی مادہ) جو انسانی جسم سے ہڈیوں اور دانتوں میں شامل کیلیشم کو خارج کر کے ہڈیوں کو کمزور اور شکست و ریخت کا سبب بنتا ہے۔ ان مشروبات کے مسلسل استعمال سے جوڑوں ، کمر اور گردن کا درد، ورم کے ساتھ ہڈیوں کا ٹوٹ پھوٹ جیسے امراض کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ٹفٹس یونیورسٹی بوسٹن کی تحقیق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی جسم میں فاسفورس اور کیلشیئم کا قدرتی طور پر توازن موجود ہوتا ہے۔ اگر انرجی ڈرنکس میں فاسفورس ایسڈ کی مقدار کیلشیم سے زیادہ ہو گئی تو ہڈیوں کی کثافت کم ہو جائے گی جس سے ہڈیوں میں کمزوری بڑھنے لگتی ہے۔ انرجی ڈرنکس کے بار بار استعمال سے فاسفورس کی مقدار بڑھنے پر توازن برقرار نہ ہونے سے ہڈیوں کے اندر موجود کیلشیئم کی مقدار کے اخراج سے ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 
کاربونیٹ ایسڈ: عام طور مشاہدے میں آیا ہے کہ لوگ معدے کی تیزابیت ، گیس اور پیٹ کے دردکو کم کرنے کے لئے ان ڈرنکس کاہر کھانے کے بعد استعمال کرتے ہیں۔انرجی و کولڈ ڈرنکس میں یہ تیزابی ایسڈ معدے میں جا کر گیس بنانا کا باعث بنتا ہے ۔ رائل فری ہاسپٹل، لند ن کی ریسریچ رپورٹ کے مطابق اگر ہمارے پیٹ میں پہلے ہی گیس بھری ہو تو ان ڈرنکس سے جسم کا حصہ بننے والی اضافی گیسوں کے ٹکراو سے صورتحال مزید خطرناک ہو سکتی ہے جس کا اثر دل و دماغ کی شریانوں پر فوراً پڑ سکتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور برین ہمبرج جیسے امراض واقع ہو سکتے ہیں۔ 
کیفین: یہ نشہ آور دوا ہے جس کے استعمال سے اعصابی نظام کو تقویت و آرام ملتا ہے۔ انسان وقتی طور پر راحت ، سکون اور خوشی محسوس کرتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کا اثر زائل ہونے پر چڑچڑاپن، کاہلی، کمزوری، سستی، اور تھکاوٹ کا احساس ہونے لگتا ہے کیفین کے ریگولر استعمال سے دل کا عارضہ لاحق ہو نے کے قوی امکان ہیں۔ 
سوڈیم بینزوئیٹ: یہ کیمیائی مرکب جہاں مشروبات کو گلنے سٹرنے سے روکنے میں اہم رول کرتا ہے وہاں مضر صحت اثرات میں ہائی بلڈ پریشر جیسے خطرناک مرض کا موجب بنتا ہے۔ 
ایتھائی لین گلائی کول: یہ اینٹی فریز جیل نما مرکب ہے جو وہیکلز اور گاڑیوں میں پانی کو جمنے سے بچانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انرجی ڈرنکس میں اس کا استعمال خاموش زہر ہے۔
رنگدار مرکب: کولڈ ڈرنکس کی تیاری کے مختلف قسم کے رنگدار مرکبات سرخ ، براؤن بورڈیکس شامل ہیں جس کے استعمال سے انسانی جسم میں موذی مرض کینسر و جگر کے امراض میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالیہ اسرائیلی تحقیق رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ جو افراد روزانہ دو کین انرجی و کولڈ ڈرنکس لیتے ہیں ان میں جگر کے امراض کا خطرہ پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے۔ 
شوگر: انرجی ڈرنکس کا بہت زیادہ استعمال فیٹ ، موٹاپا، شوگر، جگر اور فالج جیسے امراض بننے کا موجب بنتے ہیں ۔ چینی و مٹھاس انسانی خون میں شامل ہو کر خون کے خلیوں کو بے حد نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ کیلیفوریا یونیورسٹی ، امریکہ کی رپورٹ میں بتایا گیا جو افراد روزانہ ڈرنکس کے دو کین پیتے ہیں ان کا بڑھاپے کی جانب سفر کی رفتار اس انرجی ڈرنکس سے دور رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتی ہے۔ برطانیہ یونیورسٹی ہنگور کی ریسریچ رپورٹ میں چینی (شوگر) کا برین کے طلب کے حصے سے مضبوط تعلق قرار دیاگیا ہے اس لیے جوافراد میٹھے کا بہت زیادہ استعمال کرتے انکے دماغ پر بہت زیادہ اثر ہوتاہے۔ دماغی اعصاب سے ہماری زبان کے ذائقے کی لذت ملتی ہے۔ایسی خواتین جو ریگولر طور پر کولڈ ڈرنکس لیتی ہیں ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ شدید لاحق ہوتا ہے۔
اس ضمن میں شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام کولڈ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس کا بائی کاٹ کردیں۔اس سلسلے میں روس کی حکومت نے انرجی و کولڈ ڈرنکس کی بچوں کو فروخت غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نئے قانون کے اندر بچوں یا نوعمر لوگوں کو ممنوعہ مشروبات بیچنے والوں کو سخت سزا کا مرتکب ٹھہرایا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے گھروں میں انرجی ڈرنکس و کولڈ ڈرنکس کو نہ لائیں۔ تازہ و فریش جوسز بنا کر بچوں میں اس کی افادیت کو اجاگر کریں۔ 

۔

نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -