بھارت کو منہ توڑ جواب ملے گا ، ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں مگر کوئی غلط فہمی میں نہ رہے پاکستان جاگ رہا ہے: عمران خان
چھاچھرو (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان جاگ رہا ہے، بھارت نے کچھ بھی کیا تو منہ توڑ جواب ملے گا، آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔وزیراعظم عمران خان حکومت سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ سندھ کے علاقے چھاچھرو پہنچے جہاں انہوں نے لوگوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے اور خطاب بھی کیا۔ جمعہ کو صحت کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے تھرپارکرمیں 100آراوپلانٹ فوری لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کوشش کریں گے سب سے پہلے پسماندہ علاقوں میں ترقی کریں گے، اقتدار میں آنے کا مقصد پاکستان میں لوگوں کوغربت سے نکالنے کی کوشش ہے، اٹھارویں ترمیم کے بعد تقریبا سارے اختیارات صوبوں کے پاس ہیں لیکن ہیلتھ انشورنس کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے،مودی کی سیاست انسانوں کو تقسیم کرنا اور نفرتیں پھیلانا ہے، پاکستان میں جو بھی اقلیت ہے ان کے برابر کے حقوق ہوں گے، ہم کسی قسم کی تفریق نہیں ہونے دیں گے، پلوامہ کے بعد کشمیریوں کے ساتھ ظلم کیا گیا، ہجوم نے مسلمانوں پر تشدد کیا، الیکشن میں کامیابی کے لیے نریندر مودی نے پاکستان کیخلاف جنگ کا ماحول بنایا، ہم نے بار بار واضح کیا کہ جنگ نہیں چاہتے ہم امن چاہتے ہیں، اس لیے بھارتی پائلٹ کو رہا کیا، کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن کے بعد پہلے جلسے میں آیا ہوں، تھرپارکر پاکستان کا پسماندہ ترین علاقہ ہے،75فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں،1300بچے 5سال میں بھوک کی وجہ سے مر چکے ہیں،میرااقتدار میں آنے کا مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنے کی کوشش کرنا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد سارے اختیارات صوبے کے پاس چلے گئے، ایک لاکھ12ہزارخاندانوں کو ہیلتھ کارڈ آج دیں گے،بیماری کی صورت میں 7لاکھ20ہزار روپے کا فری علاج کروایا جا سکے گا، دو موبائل ہسپتال تھرپارکر میں کام کرنا شروع کر دیں گی،9ایمبولینسز بھی فراہم کی جائیں گی، تھرپارکر کا کوئلہ سندھ اور پورے پاکستان کی تقدیر بدل دے گا، پسماندہ علاقوں سے جو معدنیات نکلیں گی پہلے مقامی لوگوں کو اس کا فائدہ پہنچائیں گے، مکمل طور پر پاکستان کی پالیسیاں بدلیں گے اور غریب طبقے کو اوپر لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کامسئلہ حل کرنے کیلئے 100آر او پلانٹس لگائیں گے جن کی تعداد بعد ازاں بڑھائیں گے، تھر میں سورج سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس چلائیں گے جس سے سستی بجلی ملے گی، وفاق تھرپارکر کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی، یہاں کی آدھی آبادی ہندوؤں کی ہے، بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،اقلیتوں کے حالات بگڑ رہے ہیں اور حکومت کچھ نہیں کر رہی، ہماری حکومت ہندو مذہب کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان پر کوئی ظلم نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے رول ماڈل قائداعظم محمد علی جناح ہیں،جو انسانوں کی تقسیم نہیں چاہتے ہیں، قائداعظم کو خدشہ تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کو حقوق نہیں ملیں گے، اسی لئے انہوں نے الگ ملک کیلئے جدوجہد کی، آج بھارت میں اقلیتوں کو حقوق نہیں مل رہے، پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق فراہم کریں گے، لوگوں کو تقسیم کر کے ووٹ لئے جاتے ہیں،ایک آدمی نے اقتدار کیلء کراچی کو تباہ کر دیا، آج کراچی میں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو کراچی دبئی کے مقابلے کا شہر ہوتا، بلوچوں، پشتونوں اور پنجابیوں کے نام پر سیاست کی گئی ہے، سندھ کے حکمرانوں کو جیل نظر آتی ہے تو سندھ کارڈ کھیلتے ہیں اور یہی سیاست مودی کررہا ہے، کشمیر میں پلوامہ واقعہ کے بعد شدید تشدد کیا جارہا ہے جو انسانیت کے خلاف ہے، ہمارے نبی رحمت اللعالمین تھے اس لئے مسلمان نفرتیں نہیں پھیلاتے اور امن کا پیغام دیتے ہیں، بھارت کو بھی امن کا پیغام دیا کیونکہ ہم جنگ نہیں چاہتے، پلوامہ واقعہ میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ہم ہر جارحیت کا جواب دے سکتے ہیں، مذاکرات سے ہی تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں، امن چاہتے ہیں لیکن ملک کی آزادی کیلئے آخری دم تک لڑنے کو تیار ہیں، بھارت ہو یا کوئی سپر پاور ہم اپنی آزادی کیلئے لڑیں گے، ہماری فوج اور عوام تیار ہے کسی بھی کاروائی کا بھرپور جواب دیں گے، تمام سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان میں اتفاق کیا کہ کسی مسلح گروپ کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اس پر زیادہ کام نہ ہو سکا جب ہماری حکومت آئی تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد پاکستان کی بہتری ہے، پاکستان کی زمین کسی کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،ہمارا نیا پاکستان پر امن پاکستان ہو گا، کئی تنظیموں کے مسلح گروپ ختم ہو چکے ہیں، ہم کسی مسلح تنظیم کو پاکستان میں کام نہیں کرنے دیں گے، کراچی میں فتح کے بعد تحریک انصاف اندرون سندھ کے ہر علاقے میں جائے گی اور اپنا پیغام عام کرے گی، سندھ میں نیا دور آنے والا ہے، سندھ میں 10سال میں 5ہزار 300ارب روپے خرچ ہوئے لیکن اس پیسے کا کوئی حسا ب نہیں ہے، سندھ کے لیڈر کو جدوجہد کا پتہ ہی نہیں ہے، زرداری سے نام تبدیل کر کے بھٹو کرنے سے لیڈر بن گیا ہے،نام تبدیل کرنے سے کوئی لیڈر نہیں بنتا، بلاول نے اسمبلی میں انگریزی میں تقریر کی جو عوام کو سمجھ نہیں آتی، لیڈر اپنے مقصد حاصل کرنے کیلئے یوٹرن لیتا ہے، یوٹرن لینا لیڈر کا خاص امتیاز ہے، اگر کرپشن کرنے والے یوٹرن لے لیتے تو آج جیلوں میں نہ ہوتے اور نہ ان پر مقدمات ہوتے، یوٹرن اچھی چیز ہے مشکل وقت سے بچاتا ہے۔