بنوں، ٹاسک فورسز کی بجلی کے ناجائز استعمال اورکنڈوں کیخلاف کاروائی
پشاور(نیوز رپورٹر)بجلی چوری اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے پسکوٹاسک فورسز کی کاروائیاں صوبہ بھرکے مختلف علاقوں میں جاری ہیں، مہم کے دوران بنوں سرکل کی ٹاسک فورسز نے مختلف علاقوں میں آپریشن کیا،تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹ کنڈوں، بجلی چوری اور نادہندہ گان کے خلاف سٹی ڈویژن ڈی آئی خان کی ٹاسک فورسز نے بقایاجات کی مد میں نادہندہ گان سے 0.69 ملین روپے کی ریکوری کی22 کنڈے ہٹائے گئے،بنوں 2 ڈویژن کی ٹیمو ں نے 0.43 ملین روپے کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر4 ٹرانسفارمروں سے بجلی کی فراہمی منقطع کردی ہے،کاروائی کے دوران 26 کنڈے ہٹائے گئے،کرک ڈویژن کی ٹیموں نے نادہندہ گان سے بقایاجات کی مد میں 0.35 ملین روپے کی ریکوری کی،72 کنڈے ہٹائے گئے،ٹانک ڈویژن کی ٹیموں نے نادہندہ گان سے بقایاجات کی مد میں 0.34 ملین روپے کی ریکوری کی،کاروائی کے دوران 44 کنڈے ہٹائے گئے،لکی ڈویژن کی ٹیموں نے 0.76 ملین روپے کی ریکوری کی جبکہ کاروائی کے دوران 58 کنڈے ہٹائے گئے،کنڈوں اوربجلی کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں پر واضح کیا جاتا ہے کہ بجلی چوری قطعا برداشت نہیں کی جائے گی اور ان کے لئے اب زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بجلی بل ادا نہ کرنے اورکنڈوں اوربجلی چوری کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے ان کی بجلی منقطع کردی جائے گی،کنڈوں کا استعمال کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کرکے گرفتارکیا جائے گا، بجلی چوری اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے ضلعی انتظامیہ کے افسران اور پسکوٹیموں پر مشتمل ٹاسک فورسز کی کاروائیاں جاری رہیں گی اورکسی کے ساتھ کوئی رعائت نہیں کی جائے گی،منقطع شدہ علاقوں کے صارفین پر بھی واضح کردیا گیا ہے کہ جب تک بقایاجات ادا نہیں کئے جاتے بجلی بحال نہیں کی جائے گی.یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ اگر نادہندہ گان نے بجلی منقطع ہونے کے باوجود ادائیگی نہیں کی تو بقایاجات کی وصولی کے لئے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی بھی کی جائے گی،