ایمنیٹسی انٹرنیشنل ہمارے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہے ،خالد مقبول صدیقی

ایمنیٹسی انٹرنیشنل ہمارے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہے ،خالد مقبول صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                         کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل ایم کیوایم کے خلاف اپنی متعصبانہ اور جھوٹی رپورٹ میں سچ ہے تو آج ایم کیوایم کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے اسٹیج سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات پیش کرے ، شہر کراچی کے عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرکے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جھوٹی رپورٹ کا جواب دیدیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سازش کی جارہی ہے ،عالمی طاقتیں پوری دنیا کو نو آبادیاتی نظام کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے ہم اس ایجنڈے اور منصوبے کے درمیان رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل ہمارے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے جمعرات کی شام کراچی پریس کلب کے باہر باہر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف بے بنیاد ، جھوٹی اور شرانگیز رپورٹ کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرہ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احتجاجی مظاہرے میں ایم کیوایم کے شہید کارکنان کے لواحقین اور لاپتا کارکنان کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جھوٹی رپورٹ کے خلاف نعرے اور مطالبات درج تھے ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹوں پر ماضی میں بھی بی بی سی کے خلاف ایم کیوایم نے مظاہرہ کیا اور آج ایمنسٹی انٹرنیشنل کی متعصبانہ رپورٹ کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایمنسٹی جواب دے کہ 31اکتوبر کو ایم کیوایم پر حملے اور کارکنوں کو شہیدکیا گیا ، قصبہ و علی گڑھ میں ہمارے گھروں کو جلایا گیا ہے ، ماﺅں سے لختہ جگر چھینے گئے،30ستمبر کو ایک ڈیڑھ گھنٹے میں تین سو سے زائد اردو بولنے والے نوجوانوںکو سر عام قتل کردیا گیا ،پکا قلعہ حیدرآباد میں مائیں اپنے سروں پر قرآن اٹھا کر امن کی بھیک مانگتی ہوئی نکلی اور انہیںگولیاں کو چھلنی کرتے ہوئے گزر گئیں لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بین الاقوامی شہر کراچی میں ہونے والے یہ مظالم نظر نہیں آئے اس کی آنکھیں کیوں بند رہی اور کان بہرے کیوں رہے َ۔ انہوں نے کہا کہ 19جون 1992ءکو ریاستی آپریشن میں ہزاروں کارکنان کو مار دیا گیا کیا ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان مظالم کا ذکر تک نہیں کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اپنے اوپر مظالم کا مقدمہ قوم اور دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے ،جناب الطاف حسین کے خلاف ہونے والی ہر ہر سازش ہر ہر دور میں ناکام ہوئی ہے اور اس مربتہ بھی ناکام ہوگی جبکہ الطاف حسین کا مقدر نصیب نصر امن اللہ فتح قریب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہرکراچی جناب الطاف حسین کے ساتھ دھڑکتا ہے اگر الطاف حسین پر آنچ آئی تو یہ شہر بھڑک بھی سکتا ہے ، الطاف حسین کے جانثار ان کے کہنے پر جھاڑو اٹھا کر شہر کی صفائی کرسکتے ہیں تو آج ان کارکنان کے ہاتھ کسی کے گریبان تک بھی پہنچ سکتے ہیں ، وہ کارکنان جو الطاف حسین کے کہنے پر صبر کے گھونٹ پی لیتے ہیں ان کی آنکھوں میں خون اتر بھی سکتا ہے یاد رکھاجائے کہ الطاف حسین کو ختم کرنے والے ہی ختم ہوئے لیکن الطاف حسین اور ان کے مشن کو ختم نہیں کیاجاسکا۔رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہاکہ ایم کیوایم، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتی ہے اور اسے جھوٹ کا پلندہ قرار دیتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بلا تحقیق ایم کیوایم پر جو تمام الزامات لگائے ہیںان کی تحقیقات نہیں کی گئی کیونکہ پاکستان میں حقائق چھپادیئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ریکارڈ کی درستگی کیلئے ضروری ہے کہ حقائق بیان کیئے جائیں ، آج سے ڈیڑھ سال پہلے اے آر وائی کے ڈاکٹر دانش کے پروگرام میں بیٹھ کر بیریگیڈیئر امتیاز نے چشم کشا انکشافات کئے کہ ایم کیوایم جناح پور بنانے کی کسی سازش میں کبھی ملوث نہیں رہی مگر جان بوجھ کر ایک سازش کی بنیاد پر ایم کیوایم کے سر پر یہ الزام تھوپاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ دوسرا کیس میجر کلیم ہے جس پر پوری ایم کیوایم کو تختہ مشق بنایا گیا اور پوری دنیا میں ایم کیوایم کو بدنام کیا گیا کہ ایم کیوایم فوج کی دشمن ہے لیکن عدالتوں نے میجر کلیم کیس میں جناب الطاف حسین کو نہ صرف باعزت بری کیا بلکہ میجر کلیم پر پانچ ہزار روپے جھوٹ بولنے پر ہرجانہ بھی کیا ۔ انہوں نے کہاکہ حکیم محمد سعید کے قتل کا مشہور زمانہ کیس ایم کیوایم کے کارکنان پر ڈالا ، اس وقت کے موجودہ وزیراعظم نے چھ گھنٹے کے اندر پریس کانفرنس کی اوراپنی پریس کانفرنس میں قتل کا الزام تھوپ دیا لیکن سپریم کورٹ نے اس قتل کے کیس سے بھی اسے بری الذمہ اور بے قصور قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ تکبیر کے صلاح الدین کے قتل کیس میں بھی ایم کیوایم کو ملوث کیا گیا اور ایم کیوایم کے کارکنان پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنان 1994ءسے لاپتہ ہیں ، سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے تسلیم کیا کہ ایم کیوایم کے 28لاپتا کارکنان قتل کرکے مارگلا کی پہاڑیوں میں دفن کردیئے گئے ہیں لیکن ان تمام جھوٹے الزامات کے بعد میں غلط ثابت ہونے پر انسانی حقوق کے اداروں نے اپنی کوئی رپورٹ نہیں دی ۔رابطہ کمیٹی کے رکن و حق پرست صوبائی وزیر ڈاکٹر صغیر احمد نے کہاکہ نام نہاد انسانی حقوق کی انجمنیںاور تنظیمیں آئیں اور دیکھیں کہ ان کی زرد صحافت ، قلم کے بکنے اور جانبدارہونے سے کروڑوں عوام کے جذبات کس طرح سے مجروح ہوئے ہیں ، آج ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانبدارانہ اور متعصبانہ رپورٹ کے خلاف ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہیںجن میں ایم کیوایم کے شہداءکے لواحقین اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ بھی موجود ہیں ۔رابطہ کمیٹی کے رکن اسلم آفریدی نے کہاکہ جاگیرداروںاور وڈیروں کے کہنے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل ایم کیوایم کے خلاف بے بنیاد اور زہریلا پروپیگنڈا کررہا ہے ، ایم کیوایم پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کبھی کوئی رپورٹ شائع نہیں کی۔حق پرست صوبائی مشیر عبد الحسیب نے کہا کہ احتجاجی مظاہرے میں ایم کیوایم کے شہید و لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جھوٹی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ذمہ داران کے جسم میں دل نہیں ہے اور یہ تاجر ہیں انہیں اپنی بے بنیاد اور غلط رپورٹوں کا جواب دینا ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انسانی حقو ق کی چیمپئن بنتی ہے ، اپریل کے مہینے میں اس ادارے نے ایم کیوایم کے حوالے سے جھوٹ پر مبنی رپورٹ کو شائع تاکہ ایم کیوایم کی حق پرستانہ جدوجہد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جاسکیں ۔ حق پرست صوبائی زیر رﺅف صدیقی نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹ کو قائد تحریک جناب الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والے مسترد کرتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا انٹرنیشنل ایجنڈا ہے اور ان کی رپورٹ کبھی ظالموں کے خلاف شائع نہیں ہوتی ، ایم کیوایم غریب و متوسط طبقے کی جماعت ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تمام توپوںکا رخ مخصوص لوگوں کے اشارے پر ایم کیوایم کی جانب موڑ کر رکھا ہے ۔ حق پرست رکن سندھ اسمبلی وقار حسین شاہ نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چند اینکر پرسن کے الزامات کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیا ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل کو اپنی رپورٹ کو صحیح خدو خال کے ساتھ شائع کرنا چاہئے ۔شہید کارکن کی بیوہ طاہرہ عمران آصف نے کہا کہ ایمنسٹی کی رپورٹ میں جو کہا گیاہے وہ باالکل غلط ہے ، ایم کیوایم کے ملک سے محبت کرنے والے کارکنان کوبیدردی شہید کردیا گیا ، انسانی حقوق کو بری طرح سے پامال کیاجارہاہے کیا ایمنسٹی انٹرنیشنل کو یہ ظلم اورحقائق نظر نہیں آرہے ہیں ؟۔ ایم کیوایم لیاری سیکٹر کے لاپتہ کارکن ارشاد کی صاحبزادی نے کہا کہ2، اکتوبر 2013ءکو رینجرز اہلکاروں نے میرے والد کو گرفتار کیا ، ہم رینجرز ہیڈ کوارٹر پتا کرنے جاتے ہیں تو ہمیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے کہ آپ چلے جائیں نہیں تو ہم آپ کو بھی پکڑ لیں۔

مزید :

صفحہ اول -