وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان کیا چل رہا ہے، دونوں کے درمیان ملاقات کیوں نہیں ہو پا رہی؟ تہلکہ خیز انکشاف منظرعام پر
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور کالم نگار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف ہر وقت امریکہ کے سامنے سر جھکا دیتے ہیں اور بھارت کے معاملے میں ان کا رویہ نہایت غیر منطقی ہے اس لئے ان کے اور آرمی چیف کے درمیان تحفظات کا خاتمہ اتنا آسان نہیں ہے۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی حبیب اکرم نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے چیف آف آرمی سٹاف اور نواز شریف کی ملاقاتوں کا سلسلہ کچھ رکا ہوا ہے کیونکہ فوج کے تحفظات ہیں وزیراعظم پر اور وزیراعظم کے تحفظات ہیں فوج پر، جس پر الرشید نے کہا کہ دونوں کے درمیان تحفظات کا خاتمہ کچھ آسان کام نہیں ہے اس پر حبیب اکرم نے کہا کہ تحفظات دور ہونے چاہئیں جس پر ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ ہر وہ شخص جس کا ذاتی ایجنڈا نہیں اور جو ملک سے محبت کرتا ہے وہ یہ چاہے گا کہ دونوں کے درمیان تحفظات کا خاتمہ ہو۔ لیکن ایسا ہونا آسان کام نہیں کیونکہ نواز شریف ہر وقت امریکہ کے سامنے سر جھکا دیتے ہیں اور بھارت کے معاملے میں ان کا رویہ نہایت غیر منطقی ہے۔
روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
ہارون الرشید کی بات پر حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ یہ کیسے غیر منطقی ہے، آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس ملک کے منتخب وزیراعظم کا رویہ غیر منطقی ہے جس پر ہارون الرشید نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کیا پیغمبر ہوتا ہے؟ دنیا میں کئی منتخب وزرائے اعظم موجود ہیں جنہوں نے اپنی قوم اور ملکوں کو برباد کیا ہے، منتخب ہونے سے کوئی سکالر ہو جاتا ہے کیا؟
بعد ازاں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر اپوزیشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ فرض کریں کہ عمران خان اگر اکیلے رہ جائیں تو وہ زیادہ طاقتور ہو جائیں گے اس لئے کہ وہ تمام لوگ جو اس میں تحقیقات چاہتے ہیں ایک تو ان پر دباﺅ ہو گا اور تحریک انصاف واحد اپوزیشن پارٹی رہ جائے گی لیکن ایسا ہو گا نہیں کیونکہ پیپلز پارٹی تحریک انصاف کو اکیلا چھوڑنے کی متحمل نہیں ہو سکتی اس لئے وہ یہ ”جھک“ نہیں مار سکتی۔