جب عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتیں کم ہوتی ہیں تو یہاں سیل ٹیکس لگا دیا جاتا ہے ،چیف جسٹس کے دوران سماعت ریمارکس

جب عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتیں کم ہوتی ہیں تو یہاں سیل ٹیکس لگا دیا جاتا ...
جب عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتیں کم ہوتی ہیں تو یہاں سیل ٹیکس لگا دیا جاتا ہے ،چیف جسٹس کے دوران سماعت ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پٹرولیم مصنوعات پرہوشربا ٹیکسزکے اطلاق سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوتی ہے سیل ٹیکس لگادیاجاتاہے،عوام کوریلیف دینے کی باری آتی ہے توٹیکس لگ جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پٹرولیم مصنوعات پر ہوشرباٹیکسز کے اطلاق سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی ،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پرکس قسم کے ٹیکسز کااطلاق ہوتا ہے؟،عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی کیا قیمتیں ہیں؟اوریہاں پرپٹرولیم مصنوعات کی کیا قیمتیں ہیں؟ ،اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ریجن سے کم ہیں،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ بھارت سے قیمتوں کاموازنہ نہ کریں،کیابھارت کےساتھ ہمارا آئی ٹی میں کوئی مقابلہ ہے؟۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں تو سیلز ٹیکس 25 فیصد بڑھا دیا جاتا ہے،جب عوام کوریلیف دینے کی باری آتی ہے توٹیکس لگ جاتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بھارت میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی پاکستان سے زیادہ ہے،چارٹ بناکردیں کہ پٹرولیم مصنوعات پرکتنے ٹیکسزکااطلاق ہوتاہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پٹرولیم پرکسٹم ڈیوٹی،لیوی اورسیل ٹیکس کااطلاق ہوتاہے،چیف جسٹس نے کہا کہ آئل کمپنی اورڈیلرکامارجن کتناہے؟،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پٹرول پر 11.5 فیصدٹیکس لگتاہے،چیف جسٹس نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوں توعوام کوریلیف نہیں ملتا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ قیمت 100 ڈالرسے 50 ڈالرپرآجائے حکومت کم نہیں کرتی،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میراخیال ہے کہ پٹرولیم پرڈھاکہ ریلیف فنڈزلگا ہے،ہم مصنوعات کی قیمتوں کافرانزک آڈٹ کرائیں گے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ وزارت اورادارے تحریری جواب داخل کریں اورمتعلقہ ادارے پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے وضاحت کریں،سپریم کورٹ نے سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔