نئی تاریخ رقم

نئی تاریخ رقم
نئی تاریخ رقم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تازہ ترین خبر ہے کہ جناب میاں نواز شریف کی ضمانت کی مدت میں توسیع کا وقت اختتام پزیر ہو چکا جس کے بعد انھیں واپس کوٹ لکھپت جیل کے لئے روانہ ہو نا پڑا جی ہاں دوستوں سابق وزیراعظم جن کو طبی بنیادوں پہ چھ ہفتے کی ضمانت پہ رہائی ملی جس کے بعد جناب میاں نواز شریف کے وکلاء کی طرف سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ انھیں بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دی جائے لیکن عدالت کی طرف سے انکی درخواست منظور نہیں کی گئی۔جی ہاں میاں نواز شریف کو جلوس کی شکل میں کوٹ لکھپت جیل لے جایا گیا جلوس کی قیادت مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کر رہی تھیں۔مریم نواز جنکی سزا حال ہی میں معطل ہوئی کو ن لیگ کی نائب صدر منتخب کرجبکہ گیا ہے جس سے بھی سیاسی حلقوں میں ہلچل سی مچ گئی ہے گویا ہنگامہ بپا ہو گیا اور یہ بھی برملا کہا جا رہا ہے کہ مریم آئندہ آنے والے وقت مین میدان سیاست میں اہم کردار۔ ادا کرینگی بہر حال کرینگی یا نہیں یہ بات بھی وقت ہی۔ بتا سکتا ہے بہر حال مریم کے ساتھ جلوس میں انکے۔

ہمراہ دیگر جاوید ہاشمی حمزہ شہباز پرویز ملک پرویز رشید و دیگر قائدین بھی جلوس میں اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کے لئے شریک ہوئے جبکہ سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی میاں نواز شریف سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد وطن پہنچیں گے۔جلوس کے رستے میں بھی لیگی کارکن اپنے قائد کے استقبال کے لئے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے رہے جبکہ بڑے بڑے استقبالیہ بینر بھی اٹھا رکھے تھے کارکن اپنے قائد کے حق میں نعرے بھی لگاتے رہے جلوس کے جگہوں پہ استقبالیہ کیمپ بھی لگائے گئی تھے۔ن لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں سابق وزیراعظم کو دوبارہ جیل میں جانا پڑا۔ مسلم لیگ ن کی تاریخ کا اک اور سیاہ دن سات مئی دو ہزار انیس جسے ن لیگ کی تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائیگا یہ بات تو ٹھیک ہے لیکن لیکن اک نئی تاریخ بھی ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف اور انکے کارکنوں نے قائم کر دی تاریخ کہتی ہے کہ ڈھول ڈھمکہ ہمیشہ شادی بیاہوں میں ہوتا ہے پھولوں کے ہار تو بارات پہ دولہے کو پہنائے جاتے ہیں یا پھر عمرہ پہ جانے والوں کو پھولوں کے ہار پہنا کے رخصت کیا جاتا ہے اور تو اور یہ بھی سنا تھا کہ کوئی قیدی جیل سے رہا ہو تو اسکے استقبال میں بھی پھول نچھاور کئے جاتے ہیں لیکن لیکن یہ کیسا قافلہ نکالا کہ دنیا ہی پریشان ہو گئی جیل پہنچانے کے لئے کارکن اپنے قائد کے شانہ نشانہ ساتھ رہے یہ کیسا قافلہ تھا جو جو از خود اپنے قائد کو جیل چھوڑ نے گیا دنیا محو حیرت تھی اور یقینا یہ بھی اک نئی تاریخ رقم ہو گئی ن لیگ کی کتاب میں رات بارہ بجے میاں نواز شریف جلوس کی صورت میں کوٹ لکھپت جیل پہنچے جیل جانے سے قبل میاں نواز شریف نے کارکنوں کو پیغام میں انک شکریہ ادا کیا جو اتنی دیر تک انکے ساتھ رہے انکا کہنا تھا کہ وہ جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے میاں نواز شریف جلوس کی صورت میں جاتی عمرہ سے کوٹ لکھپت جیل چار گھنٹے میں پہنچے بہر حال بہت سے دوست کہہے ہیں کہ آیا جناب سابق وزیراعظم کے وکلاء دوبارہ ضمانت کے لئے درخواست دینگے یا نہیں۔

بہر حال اب جناب میاں نواز شریف دوبارہ جیل منتقل ہو چکے اور اب آئندہ سیاسی پس منظر کیا ہو گا یہ بات بھی وقت ہی بتائے گا تو دوستوں فی الوقت اجازت چاہتے ہیں آپ سے دوستوں ملتے ہیں جلد آپ سے اک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا۔لاہور۔۔داتا دربار کے گیٹ کے باہر خوف ناک دھماکہ جو کہ ایلیٹ فورس کی وین کو نشانہ بنایا گیا۔دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد شہیدشہید ہونے والوں میں 3 پولیس اہلکار ایک سیکورٹی گارڈ اور ایک راہگیر شامل دھماکے کے نتیجے میں 2 درجن سے زائد افراد زخمی ہو گئے جبکہ 8 سے 10 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتلائی جا رہی ہے اور دھماکے کی نوعیت کے تعین کے لئے سی ٹی ڈی،رینجرز اور پولیس کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ہیں جبکہ داتا دربار دھماکے پر وزیر اعلی پنجاب نے نوٹس، لیتے ہوئے سیکورٹی حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کر۔ لیں بلکہ وزیر اعلی پنجاب خود بھی سیف سٹی پہنچ گئے اور شہر لاہور کا جائزہ لیا جبکہ کہا جا رہا ہے کہ خود کش دھماکہ تھا اور یہ بھی یاد رکھا جائے کہ داتا صاحب اس سے قبل بھی دھماکہ ہو چکا ہے جسکے بعد داتا صاحب کی سکیورٹی انتہائی سخت کر دی تھی جی ہاں دوستوں انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے طویل مدت بعد شہر لاہور اک دفعہ پھر دھماکوں سے گونج اٹھا لاہور ی پھر لہو لہان ہو گئے داتا کی نگری میں اک دفعہ پھر خون ناحق بہہ گیا معصوم جانیں ناحق قربان ہوئیں اور اہلیان لاہور سلام پیش کرتے ہیں پنجاب پولیس کے جوانوں کو جن کی قربانی نے عوام کو بہت بڑے حادثے سے بچا لیا جی ہاں دوستوں پولیس کی سخت سکیورٹی کے باعث دہشت گرد داتا صاب کے اندر داخل نہ ہو سکے جو کچھ بھی ہوا انتہائی افسوسناک ہوا اہلیان لاہور اور اہلیان پاکستان چیخ چیخ کے دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتی نظر آ تی ہے جی ہاں سب حیران ہیں کہ انتہائی سخت نگرانی کے باوجود بھی دہشت گر د اپنے ناپاک عزائم پورا کرنے میں ناکام ہو گئے جسے بہت سے دوست خفیہ اداروں کی ناکامی قرار۔ دے رہے ہیں بہر حال حکومت وقت کا کام ہے کہ وہ ملک بھر سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے قدم سے بھرپور قدم ملائے تاکہ جلد از جلد ملک بھر سے دہشت گردو ں کا خاتمہ ہو سکے اور پاکستانی عوام چین کی نیند سو سکیں تو اجازت چاہتے ہیں دوستوں ملتے ہیں جلد اک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگھبان رب راکھا۔

مزید :

رائے -کالم -