ہرپاکستانی شہری کو سالانہ 8کلوگرام گوشت میسر ہے‘ ماہرین

  ہرپاکستانی شہری کو سالانہ 8کلوگرام گوشت میسر ہے‘ ماہرین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 فیصل آباد(بیورورپورٹ) ماہرین لائیو سٹاک نے کہا کہ وطن عزیز میں گوشت کی فی کس دستیابی دوسرے ممالک کے افراد کی نسبت بہت کم ہے اور اگرچہ حکومت لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ سیکٹر کی ترقی کے لئے اقدامات کر رہی ہے تاہم اس ضمن میں مزید بہتر انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے گوشت کی وافر مقدار میں ارزاں نرخوں پر فراہمی ےقینی بنائی جا سکے اور پاکستان کے غریب عوام بھی گوشت کے استعمال کی مقدار میں اضافہ سے مستفید ہو سکیں۔ ماہرین نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت میسر ہے جبکہ آسٹریلوی سالانہ 140کلو ،امریکی 90،برطانوی 85اور جرمن 72کلو فی کس گوشت استعمال کر رہے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ گوشت کی مذکورہ مقدار میں 40فیصد بڑا ، 33فیصد چھوٹا اور 4فیصد مرغی کا گوشت شامل ہے۔انہوں نے بتا یاکہ پاکستان میں عام طور پر بڑا گوشت ان جانوروں سے حاصل کیا جاتا ہے جو ناکارہ ہونے کے علاوہ کافی بوڑھے ہو چکے ہوتے ہیں۔
 اس طرح ان کے گوشت میں غذ ائیت بھی کم ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی آب و ہوا میں روزانہ فی کس لحمیات کی فراہمی تقریباً 50گرام ہو نی چاہیئے جس میں 25گرام کے قریب حیوانی لحمیات کا ہونا بھی ضروری ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ وطن عزیز میں ہماری قوم لحمیات کی مقررہ مقدار سے محروم ہے جبکہ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے باعث لحمیاتی قلت کم کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ حکومت مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے عمدہ اوصاف کے حامل گوشت کی بھر پور پیداوار حاصل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

مزید :

کامرس -