کورونا کے تدراک کیلئے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت: شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کورونا ایک غیر معمولی چیلنج ہے،جس سے نمٹنے کیلئے ہمیں عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، ہمارا نظام صحت دوسرے ترقی پذیر ممالک کی طرح اس قدر توانا نہیں ہے جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال میں پاکستان کے مثبت رویے کے باوجود بدقسمتی سے بھارت کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز تھاٹ لیڈرز ڈیجیٹل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں اب تک 24ہزار سے افراد کرونا وائرس سے متاثر اور 5سو سے زائد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے 8بلین ڈالر کی رقم اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے مختص کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم احساس پروگرام کے تحت 144ارب روپے کی رقم 12 ملین غرباء میں تقسیم کر رہے ہیں جبکہ 75 ارب روپے کا پیکیج دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کیلئے مختص کیا گیا ہے جن کا روزگار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ختم ہو چکا ہے۔ شا ہ محمود قریشی نے کہاکہ جی 20 فورم نے اقتصادی معاونت کا اعلان کیا جو خوش آئند اقدام ہے مگر یہ ہمارے چیلنجز کے پیش نظر ناکافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اگلی سارک کانفرنس کی میزبانی کیلئے تیاریوں میں تھا تاہم مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست کے بھارتی اقدامات نے ساری صورتحال کو بدل کر رکھ دی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے روئیے کے باوجود جب کرونا کے حوالے سے مودی سرکارنے سارک ویڈیو کانفرنس برائے کرونا کی دعوت دی تو ہم نے شرکت کا فیصلہ کیا اور اس عالمی وبائی چیلنج کو پیش نظر رکھتے ہوئے خطے کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے اس میں شریک ہوئے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے سارک وزرائے صحت کانفرنس کا انعقاد بھی کیالیکن پاکستان کے مثبت رویے کے باوجود بدقسمتی سے بھارت کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
شاہ محمود