کورونا وائرس سے مردوں کی موت کا خطرہ خواتین سے کتنا زیادہ ہے؟ سب سے بڑی تحقیق میں مردوں کے لیے انتہائی پریشان کن انکشاف

کورونا وائرس سے مردوں کی موت کا خطرہ خواتین سے کتنا زیادہ ہے؟ سب سے بڑی تحقیق ...
کورونا وائرس سے مردوں کی موت کا خطرہ خواتین سے کتنا زیادہ ہے؟ سب سے بڑی تحقیق میں مردوں کے لیے انتہائی پریشان کن انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) اب تک کورونا وائرس لاحق ہونے اور اس سے موت ہونے کے امکانات کے متعلق بہت محدود پیمانے پر تحقیقات ہوئیں لیکن اب برطانوی محکمہ صحت نے پہلی بار ایک وسیع اور جامع تحقیق میں حیران کن انکشافات کر دیئے ہیں۔ اس تحقیق میں کورونا وائرس کی زد میں آنے والے 1کروڑ 74لاکھ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور نتائج مرتب کیے گئے۔ میل آن لائن کے مطابق نتائج میں ماہرین نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس سے خواتین کی نسبت مردوں کی موت ہونے کا خطرہ دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔ نسل کا فرق بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس سب سے کم سفید فام لوگوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اس سے ایشیائی اور سیاہ فام باشندوں کی موت ہونے کا خطرہ سفید فام شہریوں کی نسبت بالترتیب1.6اور 1.7فیصد زیادہ ہوتا ہے۔


عمر کے لحاظ سے 18سے 40سال عمر کے لوگوں میں موت کا خطرہ محض 0.07فیصد، 40سے 50سال کے لوگوں میں 0.31فیصد، 50سے 60سال کے لوگوں میں 1فیصد، 60سے 70سال کے لوگوں میں 2.09فیصد، 70سے 80سال کے لوگوں میں 4.77فیصد اور 80سال سے زائد عمر کے لوگوں میں کورونا وائرس سے موت ہونے کا خطرہ 12.64فیصد ہوتا ہے۔ موٹاپے کے لحاظ سے دبلے پتلے لوگوں میں 1فیصد(جو کم از کم درجہ ہے)، کلاس ون موٹاپے والوں میں 1.27فیصد، کلاس ٹو موٹاپے والوں میں 1.56فیصد اور کلاس تھری موٹاپے والوں میں موت ہونے کا خطرہ 2.27فیصد ہوتا ہے۔


غربت اور تنگدستی بھی کورونا وائرس سے موت ہونے کی شرح میں ایک اہم فیکٹر ہے۔ امیر لوگوں میں اس سے شرح موت کم از کم درجے پر 1فیصد ہوتی ہے۔ اس کے بعد غربت کی مختلف سطحوں پر موت کی شرح بڑھتی ہوئی بالترتیب 1.13فیصد، 1.23فیصد، 1.49فیصد اور 1.75فیصد تک چلی جاتی ہے۔ گزشتہ کئی چھوٹی تحقیقات میں سائنسدان بتا چکے تھے کہ سگریٹ نوشی حیران کن طور پر کورونا وائرس کے خلاف ایک ہتھیار ثابت ہو رہی ہے اور سگریٹ پینے والے لوگ نہ صرف اس میں کم مبتلا ہوتے ہیں بلکہ ان کی موت ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ اس بڑی تحقیق میں بھی این ایچ ایس، آکسفورڈ یونیورسٹی اور لندن سکول آف ہائی جین کے سائنسدانوں اس کی تصدیق کی ہے۔


نتائج میں بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی ان کورونا وائرس لاحق ہونے کی شرح 46فیصد اور موت ہونے کی شرح 0.02فیصد رہی۔ جو لوگ وباءکے دنوں میں سگریٹ نوشی کر رہے تھے ان کو وائرس لاحق ہونے کی شرح صرف 17فیصد اور ان کی موت ہونے کی شرح 0.01فیصد رہی۔ اس کے برعکس جو پہلے سگریٹ پیتے تھے اور اب کچھ عرصے سے ترک کر چکے تھے، ان کو وائرس لاحق ہونے کا خطرہ 33فیصد رہا جبکہ موت ہونے کا امکان ان میں سب سے زیادہ 0.06فیصد رہا۔