فٹنس، پیزا اور بریانی

تحریر : سید عمار شاہ
جس شخص کا فٹنس انڈسٹری سے ذرا بھی واسطہ ہے، وہ جانتا ہو گا کہ وزن کو برقرار رکھنے اور کم یا زیادہ کرنے کے لیے جو صحت مندانہ ڈائٹ پلان بتائے جاتے ہیں وہ کس قدر اکتا دینے والے ہوتے ہیں اور اس پر مستزاد یہ کہ مسلسل ان پلانز پر عمل کرنا پڑتا ہے اور آدمی اپنے من پسند کھانوں کو ترس جاتا ہے۔
کیلوریز پر کڑی نظر رکھنا، مناسب مقدار میں پروٹین لینا اور کسرت کرنا چربی کم کرنے کا ایک سادہ فارمولا ہے جو ماہرین کی طرف سے بتایا جاتا ہے تاہم جب ہم اس فارمولے پر عمل شروع کرتے ہیں تو ہم پاکستانی، جو بریانی جیسے دیسی کھانوں کے شوقین ہیں اور پیزا وغیرہ بھی ہمیں بہت مرغوب ہے، سٹپٹا کر رہ جاتے ہیں، کیونکہ ہم ٹھہرے تیکھے اور ذائقے دار کھانوں کے دلدادہ، ہمیں مسالے اور تڑکے ہی خوب آتے ہیں اور انہیں ہمیشہ کے لیے چھوڑ دینے کا خیال ہی ہم میں سے اکثر کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا۔
تاہم اب معاملہ کافی کچھ بدل چکا ہے۔ ہم انسٹاگرام پر جائیں اور ریلز وغیرہ دیکھ رہے ہوں تو ہم اپنے پاکستانی فٹنس گرو محمد عباس کو ایک ماسٹر شیف کے روپ میں دیکھتے ہیں جو اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ایک ’ہائی پروٹین پیزا‘ بنا رہے ہوتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ لوگ یہ پیزا اور بریانی وغیرہ کھا کر بھی اپنی فنٹس میں کمال حاصل کر سکتے ہیں۔ اس نے جیکڈ نیوٹریشن، پروٹین پاؤڈرز، ورزش سے پہلے یا بعد کے ملٹی وٹامنز ، کریٹائن، ماس گینر، اور دیگر کھیلوں کے سپلیمنٹس کا ایک برانڈ قائم کیا۔
غذایات کے ماہر محمد عباس نے اپنے اس ہائی پروٹین مزیدار کھانے کے ذریعے ڈائٹنگ کا تصور ہی یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ ترش سبز رنگ کی چٹنی کے ساتھ ان کا بنایا ہائی پروٹین’فہیتا‘(Fajita)دیکھ کر لوگوں کے منہ میں پانی بھر آتا ہے۔ غذایات کا ماہر ہونے کے ناتے محمد عباس لوگوں کو اپنے تمام مزیدار کھانوں میں موجود غذائی اجزاءکے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہیں۔
وہ حتمی طور پر بتاتے ہیں کہ کس کھانے کی کتنی مقدار میں کتنی کیلوریز ہوتی ہیں اور اس کے آپ کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔چنانچہ محمد عباس کے ذائقہ دار کھانوں کی بدولت اب ہم صحت مندانہ انداز میں اپنی ذائقے کی حس کی تسکین بھی کر سکتے ہیں۔محمد عباس نے ہماری روزمرہ زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ’جنک فوڈ‘ (Junk food)کی متعدد تراکیب بھی تیار کی ہیں اور ان صحت کے لیے ناقص خیال کیے جانے والے کھانے کی اشیاءکو ذائقے دار صحت مندانہ کھانوں میں بدل دیا ہے۔
محمد عباس کا قائم کردہ ادارہ ’جیکڈ نیوٹریشن‘ (Jacked Nutrition)کامیابی کے 11سال مکمل کر چکا ہے۔ اس پلیٹ فارم کو بروئے کار لاتے ہوئے محمد عباس نے تن تنہا پاکستان میں فٹنس انڈسٹری کا منظرنامہ بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس انڈسٹری میں انہوں نے جس طرح نئی جہت متعارف کرائی ہے، اس کے سبب ان پر ایک بڑی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے اور وہ اپنی اس ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس حوالے سے معلومات لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اب محمد عباس روایتی کھانوں کو اس نئے انداز میں لے کر آئے ہیں کہ اب ہم صحت مندانہ انداز میں ان کھانوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔اپنی باکمال سوشل میڈیا ٹیم کے ساتھ مل کروہ ہمہ وقت جسمانی اور ذہنی صحت کے متعلق اسباق ہمیں سکھاتے رہتے ہیں۔ کوئی وزن بڑھانا چاہتا ہے یا کم کرنا چاہتا ہے یا پھر اپنے وزن کو برقرار رکھنا چاہتا ہے، ہر شخص کے لیے محمد عباس نے مزیدار دیسی کھانے اور جنک فوڈتیار کیے ہیں۔
جب ہم ڈائٹنگ پر ہوتے ہیں تو فرائیڈ، فیٹی فوڈز وغیرہ کے لیے ہمارا جی بہت للچاتا ہے۔ اگر ہمارا جسم ایک خاص طرح کے کھانوں کا عادی ہے، تو ڈائٹنگ ناممکن ہو کر رہ جاتی ہے اور تمام تر ریزولوشنز دھری کی دھری رہ جاتی ہیں۔ ہمارا دماغ ان کھانوں کے لیے سگنلز دیتا ہے اور جسم کو یہ کھانے نہیں ملتے تولوگوں کی حالت دیدنی ہوتی ہے۔ بعض لوگوں کو تو فی الحقیقت جسمانی درد تک شروع ہو جاتا ہے۔ محمد عباس کے تیار کردہ کھانے ہی اس مسئلے کا حل ہیں، جن کے ذریعے ہم اپنی پسند کے کھانے اور ذائقے کے ذریعے اپنے دماغ کو بھی مطمئن رکھ سکتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ کھانے صحت مندانہ ہوتے ہیں، جن سے ہم مطلوبہ فوائد بھی حاصل کرتے ہیں۔ وہ کھانے کو ڈائٹنگ کے دوران شجرممنوعہ قرار پاتے تھے، محمد عباس نے اب انہیں ڈائٹنگ پلانز کی ضرورت بنا دیا ہے۔ چنانچہ اب آپ اپنے پسندیدہ کھانے کھاتے ہوئے بھی موٹاپا کم کر سکتے ہیں۔
۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔