کند ھ کوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن )کچے کے علاقے کے ڈاکوﺅں کی وارداتیں عرصہ دراز سے جاری ہیں۔ لوگوں کو اغوا ءکرنا، یرغمال بنانا اور قتل جیسی وارداتیں ان کا وطیرہ ہے۔ کچے کے ڈاکو سرِعام شہریوں کو اغوا ءکرکے جسمانی تشدد کی ویڈیوز بناتے اور اہل خانہ سے کروڑوں روپے تاوان مانگتے ہیں اور تاوان نہ ملنے کی صورت میں مغوی کو بے دردی سے قتل کرکے لاش ویرانے میں پھینک دی جاتی ہے۔
ایسی ہی اغوا برائے تاوان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں کچے کے ڈاکوؤں نے 5 سالہ بچے کو اغوا ءکرکے زنجیروں سے لٹکا دیا ہے۔25 روز قبل ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ءہونے والا 5 سالہ بچہ ایاز پٹھان بازیاب نہ ہو سکا.مغوی بچے کی بازیابی کیلئے ڈاکوؤں نے ورثاء سے 50 لاکھ روپے تاوان طلب کرلیا.ویڈیو سے متعلق بتایا گیا ہے کہ کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے کمسن ایاز پٹھان کو 14 اپریل کو گڈو کشمور سے باہر کھیلتے ہوئے اغوا ءکیا اور بچے کی رہائی کے بدلے 50 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ تاوان کی وصولی کے لئے ڈاکووں نے آج معصوم بچے کو زنجیروں سے جکڑ کر ویڈیو وائرل کردی۔ بچہ زنجیروں سے جکڑا ہوا زارو قطار رو رہا ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ زنجیروں سے جکڑا ہوا زارو قطار رو رہا ہے۔ ویڈیو میں مغوی بچہ اپنے ورثاء سے اپیل کررہا ہے کہ ڈاکوؤں کو پیسے دے کر میری جان چھڑوائیں۔
طارق سہیل اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ کچے کے ڈاکوؤں نے اس 5 سالہ بچے کو اغوا ءکرکے لٹکا دیا ہے، انہوں نے اس واقعہ پر ریاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست وفات پا چکی ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ اس بدقسمتی سے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کون اس معصوم کی بے بسی کو دیکھے گا۔ خدا ہی ہے جو اپنا کرم فرمائے۔محمد رحمان لکھتے ہیں کہ پتہ نہیں ریاست ان غنڈوں کے آگے کیوں بے بس ہے، انہوں نے سوال کیا کہ آخر کب تک یہ ظلم ہوگا؟۔