کیا یہ واقعی اوکاڑہ میں گرائے گئے بھارتی ڈرون کی ویڈیو ہے؟ کئی صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شیئر ہونیوالی ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

اوکاڑہ (ویب ڈیسک) بھارت کی طرف سے اسرائیلی ساختہ چھوڑے گئے 77 ڈرونز اب تک پاکستان نے مار گرائے ہیں اور اس سلسلے میں صحافی بھی ویڈیوز شیئر کررہے ہیں، انہی ویڈیوز میں سے ایک ویڈیو کو اس واقعے سے جوڑا جا رہا ہے جس میں اوکاڑہ کی حدود میں ایک ڈرون کو مار گرایا گیا حالانکہ حقیقت میں یہ ڈرون کی نہیں بلکہ سپننگ ٹاپ فائر کریکر کی ویڈیو ہیں جنہیں غیرذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے ڈرون واقعے سے جوڑ دیا گیا۔
تفصیل کے مطابق کئی صحافیوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور کئی نشریاتی اداروں نے اپنی ویڈیوز میں اس سپننگ فائر کریکر کی ویڈیو کو بھی جوڑ دیا جس کا ڈرون سے کوئی تعلق ہی نہیں جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر کریکر کا رِنگ زمین پر واپس گرنے کے بعد پریشر کی وجہ سے فوری طور پر زمین پر نہیں رکتا اور کچھ دوری پر جا کر پھر گرتا ہے۔
مذکورہ ویڈیو کی آڈیو کو بھی سنا جائے تو پیچھے جو زبان بولی جارہی ہے ، وہ پاکستان کے کسی علاقے میں نہیں بولی جاسکتی، اس کے علاوہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی موٹر سائیکل بھی پاکستان میں نہیں پائی جاتی لیکن کون ان باتوں پر غور کرتا؟عام سوشل میڈیا صارفین تو درکنار ، صحافیوں نے بھی بغیر کسی تحقیق کے مذکورہ ویڈیو شیئر کی ہے ۔
ایسے صحافیوں کی غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سیکیورٹی ذرائع نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سینئر صحافی جن کی بڑی تعداد میں فین فالوونگ ہے، ان سے درخواست ہے کہ چیزیں شیئر کرنےسے پہلے تصدیق کرلیا کریں اور عوام بھی قابل بھروسہ اور سرکاری معلومات پر اعتماد کریں۔
سپننگ فائر کریکرز آتش بازی کے عام سامان کی طرح چھوٹے بڑے ہوسکتے ہیں، ذیل میں دی گئی ویڈیو بھی ایک بڑے سپننگ فائر کریکر کی ہے جسے لانچ کیا جارہاہے لیکن پاکستانی سوشل میڈیا صارفین درمیانے سائز کے فائر کریکر کی اس وقت کی ویڈیو شیئر کررہے ہیں جب وہ واپس زمین پر گر رہا ہے اور اسے ڈرون سے جوڑ دیا گیا جو کہ غلط ہے۔