میڈیکل کے شعبہ میں ریڈیالوجی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،ڈاکٹر امجد
لاہور(پ ر) میڈیکل کے شعبہ میں ریڈیالوجی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہر سال ایکس رے کی دریافت کے دن عالمی یومِ ریڈیو گرافی منایا جاتا ہے۔اس موقع پرصحافیوں سے بات کرتے ہوئے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر لاہور کے کنسلٹنٹ ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر امجد اقبال نے کہا کہ ریڈیو گرافی میں میڈیکل امیجز کی تیاری اور پروڈکشن شامل ہوتی ہے تاکہ کلینکل ریڈیالوجسٹ اور دوسرے ڈاکٹرز کو معائنے ‘ تشخیص اور علاج میں مد دمل سکے۔ پچھلے دس سال میں الٹرا ساؤنڈز ‘ ایم آر آئی اسکین ‘ سی ٹی اسکین ‘ پی ای ٹی ‘اور SPECTاسکین میں جدیدیت آنے سے ریڈیالوجی کے شعبے نے بہت ترقی کی ہے۔
اس کے علاوہ نیوکلیئر میڈیسن کی ترقی بالخصوص قابلِ ذکر ہے کیونکہ یہ جسم کے بارے میں خاص معلومات مالیکیولر سطح پر مہیا کرتی ہے اور بیماری کے آغاز میں ہی اس کی تشخیص میں مدد دیتی ہے۔ڈاکٹرامجد نے ہیلتھ کئیر کے شعبے ‘ بالخصوص ایک کینسر ہسپتال کیلئے ریڈیو گرافی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریڈیالوجی سے بیماری اور اس کے ساتھ علاج کے موثر ہونے کا اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔ کسی بھی بیماری بالخصوص کینسر کا تعین کرنے کیلئے بروقت تشخیص اور معائنہ نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں کیونکہ اس سے بہت سا قیمتی وقت بچ جاتا ہے اور اہم معلومات جلد حاصل کر کے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔ ایسے کینسر کے مریض جو کیموتھراپی یا ریڈیو تھراپی کے ذریعے زیرِعلاج ہیں‘ ان کے بیس لائن اسکین کرنے اور سلسلہ وار فالو اَپ اسکین کرنے میں ریڈیو گرافرز کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ان اسکین کی مدد سے ایک اونکولوجسٹ کسی مریض کے علاج کے پلان کے مطابق بروقت اور درست فیصلے کرنے کے قابل ہو پاتا ہے۔
ڈاکٹر امجد اقبال نے بتایا کہ ریڈیا لوجی کے دائرہ کار میں تھیراپیوٹک انٹروینشنل ریڈیالوجی بھی شامل ہوتی ہے۔ انٹروینشنل ریڈیالوجی کی مثالوں میں پن ہول سرجری میں مدد فراہم کرنا اور برین ہیمریج ‘ اسٹروک ‘ ہائیپرٹینشن ‘ اندرونی بلیڈنگ کا علاج شامل ہیں۔ اس کی ایک مثال کیمو۔ ای موبلائزیشن بھی ہے جس میں دوا براہِ راست ٹیومر کے اندر داخل کی جاتی ہے۔ ڈاکٹرامجد نے واضح کیا کہ شوکت خانم ہسپتال میں پریکٹس کی جانے والی ریڈیالوجی کا معیار دنیا بھر کے اعلیٰ ترین معیار کے ہسپتالوں کے عین مطابق ہے۔