یومِ اقبال پر سرکاری چھٹی ختم کرنا افسوسناک، حکومت اپنا فیصلہ تبدیلکرے:مجیب الرحمٰن شامی
لاہور(خبر نگار خصوصی)ایوان اقبال میں یوم اقبالؒ کے حوالے سے خصوصی بین الاقوامی سمینار منعقد کیا گیا ۔جس میں مختلف سکولوں کے طلباء و طالبات نے کلام اقبال اور علامہ محمد اقبالؒ کی نظمیں پڑھیں۔تقریب میں جسٹس (ر)ناصرہ جاوید اقبال، روز نامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمٰن شامی، منیب اقبال،میاں افضل حیات، آقائے برخورداری ، پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق،سرشار احمد ڈاکٹر زاہد منیر عامر،عبدالرؤف رفیقی،پروفیسر محمد سلیم اظہر سلمان غنی،مرتضیٰ شبلی،ہارون اکرم سمیت دیگر نے شرکت کی۔اس موقع پر جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ یوم اقبال کے موقع پر صوبائی حکومت کو کم از کم سکولوں کے بچوں کو چھٹی دینی چاہیے۔پاکستان نے قوم کو بہت کچھ دیا ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم نے پاکستان کو کیا دیا۔انہوں نے کہا کہ میں تو چاہتی ہوں کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ آئیں اور پاکستانی بھی اپنے خزانے کے ساتھ واپس لوٹ آئیں۔ مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ یوم اقبالؒ کے موقع پر چھٹی ختم کرنے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔حکومت نے گزشتہ سال چھٹی ختم کی تھی جس پر بھرپور احتجاج کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک باقی چھٹیاں ختم نہیں ہوتیں یوم اقبال کی چھٹی ختم کرناانتہائی افسوسناک ہے اور میں مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت 9نومبر کی چھٹی بحال کرے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نامہ اعمال پیش ہو رہے ہیں جہاں ہر شخص اپنا اپنا حساب پیش کر رہا ہے ملکی سیاست کے بازار میں حشر کا میدان لگا ہوا ہے۔منیب اقبال نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کی لکھی گئی نظمیں اور تقریریں سننے سے لگتا ہے کہ وہ آج بھی زندہ ہیں، علامہ محمد اقبال نے تعلیم اور تحقیق پر زور دیا ہے قوم کو ان کے افکار کی پیروی کرنی چاہیے۔آقائے برخورداری نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کی نگاہ میں خدا کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، وہ مکتوب خودی کے بانی اور انہیں اپنے نفس پر حیرت انگیز اعتماد تھا۔سلمان غنی نے کہا کہ علامہ اقبالؒ ایک شخص نہیں نظرئیے اور تحریک کا نام ہے ،علامہ اقبال دنیا بھر کے مسلمانوں کے شاعر تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان میں امن ہو گا تو دنیا بھر میں امن ہو گا۔ تقریب میں مرتضیٰ شبلی، پروفیسر ڈاکٹر سلیم مظہر ،ڈاکٹر زاہد اور دیگر نے بھی علامہ محمد اقبالؒ کی تعلیمات اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
مجیب الرحمن شامی