مرید قریشی کا جارحانہ خطاب،بھائی شاہ محمود نظر انداز،کاظم شاہ پر لفظی حملے
ملتان (سٹی رپورٹر)قریشی خاندان میں اختلافا ت مزید شدت اختیار کر گئے، سابق گورنر پنجاب مخدوم سجاد حسین قریشی کے چھوٹے صاحبزادے مخدوم مرید حسین قریشی نے درگاہ حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی کے عرس کے آخری روز قومی زکریا کانفرنس سے جارحانہ خطاب کرتے ہوئے اسٹیج پر بیٹھے بعض علماء کرام اور سیاسی شخصیات کو جھاڑ پلا دی۔ اسٹیج پر آنے کے بعد انہوں نے اپنے بڑے بھائی و سجادہ نشین مخدوم شاہ محمود حسین قریشی کو سلام تک نہ کیا۔ خطاب کے دوران انہوں نے پاکستان کے جید علماء کرام سے شرعی فتویٰ(بقیہ نمبر6صفحہ12پر )
بھی پوچھ لیا۔ لگ بھگ تیس منٹ کے خطاب میں انہوں نے سندھ کے رکن قومی اسمبلی پیر سید کاظم علی شاہ کو بھی جھاڑ پلا دی۔ اس دوران اسٹیج پر بیٹھے مخدوم شاہ محمود حسین قریشی سمیت تمام شخصیات اور ہزاروں زائرین نے خاموشی اختیار کئے رکھی۔ مخدوم مرید حسین قریشی نے اپنے خطاب میں پاکستان کے علماء کرام کے سامنے شرعی مسئلہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرعی طور پر باپ کی ہر چیز بانٹی جاتی ہے، مخدوم سجاد حسین قریشی جائیداد سے زیادہ اپنا نام چھوڑ کر گئے ہیں وہ بیٹوں میں کیسے تقسیم ہو گا؟؟؟۔ انہوں نے کہا کہ آج جماعت غوثیہ کے کچھ لوگ غوث کے بیٹوں کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں، میں کسی کو غوث کی دستار کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کاظم علی شاہ میرے خلاف بیان دیتا ہے مگر الیکشن مرشد کے نام پر لڑ کر جیتا، وہ پہلے استعفیٰ دیں پھر ایم این اے بن کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آستانہ سیاست کے لئے نہیں ہے مگر یہاں سے سیاست کی جا رہی ہے۔ ہمارا کوئی سیاسی رشتہ نہیں بلکہ دینی رشتہ ہے، جماعت غوثیہ اگر راہ بھٹک چکی ہے تو اپنی صفیں درست کر لے اور لوگوں کی باتوں پر نہ بہکے۔ انہوں نے کہا کہ تقریر کرنا مجھے بھی آتی ہے، میں گونگا نہیں ہوں۔ میں اس خاندان سے ہوں جو کئی کو گونگا کر سکتا ہے،میں نے منہ کھولا اور راز فاش کئے تو تمہیں پتہ چلے گا کہ کس شکل میں کون بیٹھا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس آستانے پر صرف ذکر ہو گا، اگر کوئی کچھ اور کرے گا تو وہ میرا دشمن ہو گا۔ تقریریں سننے سے بہتر ہے کہ ختم قرآن کئے جائیں۔ جارحانہ خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس اسٹیج سے برسوں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے، علماء رٹی رٹائی تقریریں کر رہے ہیں۔ ملک کے جید علماء کرام و مفتیان کرام سے شرعی مسئلے کا جواب مانگتا ہوں، مجھے جواب دیں۔ انہوں نے اسٹیج پر موجود افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی مرضی کا اسلام نہ بناؤ، ایسی حرکات نہ کریں جس سے منفی تاثر پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خود علامہ سید مظہر سعید کاظمی کو اپنے والد کا جنازہ پڑھنے کی اجازت دی، شاہ محمود کے سر پر دستار بھی میں نے رکھی۔ مگر آج اس دستار کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ غوث کو ایسے یاد نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسٹیج پر نظر دوڑاتا ہوں تو بڑے بڑے عالم دین موجود ہیں، 60 برسوں سے غوث اور مخدوم سجاد کی تعریفیں کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں میں بتاتا ہوں کہ یہ حقیقت کیا ہے۔ یہ لوگ فاتحہ پڑھنے تک نہیں آتے۔انہوں نے کہاہے کہ جب میں اپنے والد مخدوم سجاد حسین کی برسی مناتا ہوں تو اسٹیج پر بیٹھے علماء کرام میں سے کوئی نہیں آتا میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا میں آپ کو اپنی برسی پر بلاتا ہوں جو آپ نہیں آتے اگر مخدو م سجاد حسین سے محبت ہے تو اس کے نام پر جو بھی بلائے جانا چاہیے ۔
مرید قریشی