خان پور‘ ایک ماہ میں 5 مرتبہ مال گاڑیاں پٹڑی سے اترنے کی تحقیقات شروع
خان پور(تحصیل رپورٹر)ایک ماہ میں 5مرتبہ مال گاڑیاں ٹریک سے اترنے پر محکمہ ریلوے سکھر میں "تھر تھلی "مچ گئی۔ڈی ایس سکھر اعجاز احمد برڑو انکوائری پر خانپور پہنچ گئے۔انکوائری کے موقع پر ڈی ایس سکھرریلوے اعجاز احمد برڑو نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ خانپور میں بچھا ہوا (بقیہ نمبر42صفحہ12پر )
ٹریک زگ زیگ کیوں ہے؟دوران انکوائری جب ڈی ایس سکھر ریلوے نے اے ای این خانپور احمد حسن رندھاوا سے سوال کیا کہ ایک ماہ میں 5مرتبہ مال گاڑیوں کی بوگیاں کیوں اتریں؟تو اے ای این ریلوے خانپور کے پاس کوئی جواب نہیں تھا جس پر ڈی ایس سکھر ریلوے اعجاز برڑو نے اے ای این ریلوے احمد حسن رندھاوا اور ڈی ای این ریلوے ممتاز غوری کی سخت سرزنش کی۔اس موقع پر ریلوے افسران ایک ماہ میں پانچ مرتبہ ٹرین کے پٹری سے اترنے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے ۔تاہم ڈی ایس سکھر صحافیوں سے سوالات کا کوئی جواب نہ دے سکے اور ہر سوال پر خاموشی اختیار کےئے رکھی۔یاد رہے کہ خانپور میں ایک میں 5مرتبہ ریلوے ٹریک پر مال گاڑیاں پٹری سے اتری ہیں جس سے ریلوے ٹریفک متاثر ہوئی ہے او ر اس سے سواری گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل اور عوام کو بھرپور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ہے۔شنید ہے کہ اے ای این خانپور احمد حسن رندھاوا اور ڈی ای این ممتاز غوری نے موقع پر مال گاڑیاں پٹری سے اترنے کی ذمہ دار ٹرین ایگزامنیر عتیق الرحمن کوقرار دیا تاہم انکا یہ تیر چل نہ سکا اور ڈی ایس سکھر انکوائر ی کے بعد خاموشی سے مقامی کونسلر رانا فیصل کے ہمراہ ریسٹ ہاؤس روانہ ہو گئے۔انہوں نے اس موقع پر صحافیوں سے ملاقات اور گفتگو سے گریز کیا ۔انکوائری کے موقع پر ممتاز غوری ڈی ای این ،احمد حسن رندھاوا اے ای این،ہیڈ ٹرین ایگزامینر چوہدری عتیق الرحمن،ایس اینڈ آئی عبد الرشید خان،اسٹیشن ماسٹر قاضہ الطاف،ایس ایچ او ریلوے پولیس غلام ےٰسین و دیگر افسران موجود تھے۔
تحقیقات