تحریک کے دوران املاک کا نقصان پورا کرنے کی ہدائت!
وزیر اعظم عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو ہدائت کی ہے کہ تحریک لبیک کے دھرنے کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی کے باعث جن شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا، ان کی تفصیل اکٹھی کرکے ایک پیکج بنایا جائے جو شہریوں کا نقصان پورا کرنے کے لئے ہو،وزیر اعظم کی یہ ہدائت ایک اچھا قدم ہے، تاہم اس سلسلے میں ماضی کی مثالوں کو پیش نظر رکھنا ہوگا، اس تحریک اور دھرنوں کے باعث شرپسند عناصر نے سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو بہت نقصان پہنچایا اور ابتدائی انداز ے کے مطابق یہ قریباً 170ارب روپے ہے۔جہاں تک نقصان کی نفصیل کا تعلق ہے تو یہ کوئی مشکل کام نہیں، متاثرین سے پوچھا جاسکتا ہے اور خود متعلقہ محکمے بھی تخمینہ لگا سکتے ہیں۔اس اچھے اقدام کو مثبت اور بہتر رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ نقصان کا درست اندازہ لگایا جائے اور متاثرین پر اعتماد بھی کیا جائے کہ اس دوران سرکاری املاک جس میں سیف سٹی پروگرام کے کیمرے اور بعض سرکاری دفاتر بھی ہیں، جہاں توڑ پھوڑ کی گئی، تاہم شہریوں کا بہت زیادہ نقصان ہواہے، چنگ چی، آٹو رکشا اور موٹر سائیکلیں جلا دی گئیں، نیشنل ہائی ویز پر لینڈ کروزر اور نئی کاریں خاکستر ہوئیں یا ان کو بدترین قسم کا نقصان پہنچایا گیا یہ تعداد بیسوں نہیں سینکڑوں میں ہے۔ اس ہدائت کے مطابق عمل درآمد پر خصوصی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے کہ مقامی طور پر جو سرکاری عملہ یہ فرائض انجام دیتا ہے وہ پوری شرح صدر کے ساتھ نقصان کا تخمینہ نہیں بناتا بلکہ روائتی سست روی اور نقصان کے عوض رشوت کی طلب بھی ہوتی ہے، ضروری امر ہے کہ ان تمام عوامل کا درست جائزہ لیا جائے، متاثرین سے کلیم لے کر سی، سی، ٹی وی فوٹیج سے بھی مدد حاصل کی جائے اور درست تخمینہ لگا کر دیا جائے، اس سارے عمل میں تاخیر سے بھی بچنا ہوگا یوں بھی زیادہ نقصان تو پنجاب اور خیبر پختون خوا میں ہوا، اس لئے ادھر توجہ کی زیادہ ضرورت ہوگی توقع کرنا چاہئے کہ وزیر اعظم اپنی ہدایت کے نتائج کی نگرانی کریں گے اور تخمینہ میں تاخیر نہیں ہوگی تاکہ جلد از جلد معاوضہ ادا کردیا جائے۔