کسی بھی معاشرہ کی ترقی میں نواجونواں کا کردار اہمیت رکھتا ہے : مشاہد حسین سید
بہا ول پور(بیورورپورٹ) کسی بھی ترقی یافتہ او ر ترقی پذیر معاشرے میں نوجوانو ں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ نوجوان کی سمت کی بدولت ہی کوئی بھی ملک ترقی اور زوال کی منازل طے کرتا ہے اگر نوجوانو ں کاکردار معاشرے میں مثبت ہوگا تو یقیناًمعاشرہ ترقی کی طرف سفر (بقیہ نمبر32صفحہ12پر )
کرے گا لیکن اگر یہی نوجوان منفی رجحانات کی طرف راغب ہونگے تو معاشرے کی زوال کی طرف سفر کرے گا۔ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر مشاہد حسین سید نے گزشتہ روز سینٹ اجلاس کے اختتام پراپنے ہم نام بہاولپور کے ہونہار طالب علم مشاہد حسین سید سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60فیصد سے زائد آبادی (یوتھ) نو جوانوں پر مشتمل ہے، قیام پاکستان سے لیکر ستر سال گزر جانے کے باوجود ہر دور میں نوجوانوں کا کردرا اہمیت کا حامل رہاہے۔ قیام پاکستان کے وقت بانی پاکستان کے دست و بازو وہ مسلم سٹوڈنٹس فیڈ ریشن کے نوجوان ہی تھے جنہیں قائداعظم اپنا فخر اور اپنا اثاثہ سمجھا کرتے تھے۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ آج کا دور علم کی ترقی اور عروج کا دور ہے ، طلباء کو نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیے تا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دوسری سرگرمیوں میں بھی پیچھے نہ رہیں تعمیر وترقی علم کے مرہون منت ہے اور کوئی قوم علم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی۔طلباء اور نوجوان ملک کو سرمایہ ہیں،طلباء ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنے کاعہد کریں۔انہو ں نے اس موقع پر نوجوانوں کے نام خصوصی پیغام میں کہا کہ مایوسی اور ناامیدی قطعی ہمارا مقدر نہیں، امید کا دیا جلتا رہنا ہی زندگی کی علامت ہے۔ آج کے اس گھٹن زدہ ماحول میں بھی ہم ارفع کریم اور علی معین نوازش جیسے نوجوان معاشرے کو سونپ رہے ہیں تو یقیناًابھی راکھ کے ڈھیر میں کچھ چنگاریاں خوابیدہ ہیں۔
مشاہد حسین سعید