بچوں کی غذائی قلت ایک المیہ، ہم سب ذمہ دار ہیں،ڈاکٹر ظفر مرزا

  بچوں کی غذائی قلت ایک المیہ، ہم سب ذمہ دار ہیں،ڈاکٹر ظفر مرزا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
اسلام آباد(این این آئی)معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں بچوں کی شرح اموات میں سب سے اہم غذائی اجزاء کی کمی ہے،صحت مند بچے مستقبل کے پاکستان کا سرمایہ اور ترقی کا راز ہیں،بچوں کی نشو و نما میں حائل غذائی قلت پر قابو نہ پایا تو قومی ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جا سکیں گے۔گزشتہ روزوزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کی مشترکہ صدارت میں غذائی اجزاء کی کمی اور کوتاہ قد پر قابو پانے کیلئے اجلاس ہوا، اجلاس میں چاروں صوبوں کے صحت اور پلاننگ کے سیکرٹریز اور نیوٹریشن پر کام کرنے والے سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس سے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت صحت نے 538 ارب کی لاگت کا جامع پروگرام ترتیب دیا ہے ہمارے بچوں کی غذائی قلت ایک المیہ ہے مجموعی طور ہم سب ذمہ دار ہیں کیونکہ ہم سب نے نیوٹریشن کے حوالے سے بہت کم کام کیا ہے، انہوں نے کہاکہ 40 فیصد پانچ سال سے کم عمر بچے کوتاہ قدی کے شکار ہیں جو ذہنی نشو و نما اور صلاحیتوں میں کمی کا سبب ہے انہوں نے کہا بحیثیت مجموعی بیماریوں کو صحت کے تناظر میں دیکھنا ہو گا بیماریوں کی روک تھام اس وقت ممکن ہے جب ہم اس پر خرچ کریں گے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا