عالم اسلام امریکہ کے وقو ل و فعل میں تضاد کو سمجھے،عاکف سعید
لاہور(نمائندہ خصوصی)عالم اسلام کو امریکہ کے قول و فعل میں تضاد کو سمجھنا ہو گا۔یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر حافظ عاکف سعید نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے رواں ہفتے کنٹری رپورٹ آن ٹیررازم 2018ء جاری ہوئی ہے جس میں پاکستان پر طعن و تشنیع کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ پاکستان لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے کوئی مدد نہیں کی بلکہ انہیں محفوظ پناہ گاہیں مہیا کیں
۔ امیر تنظیم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں بھارت، اسرائیل اور برما سمیت خود امریکہ کی ریاستی دہشت گردی سے مکمل طور پر چشم پوشی اختیار کی گئی ہے اور انہیں کلین چٹ دے دی گئی ہے۔مشرق وسطیٰ کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک خبر کے مطابق یمن حکومت اور حوثی باغیوں کے مابین تنازعات کے حل کے لیے سعودی عرب ایران کے ساتھ مل کر ایک معاہدہ کرنے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند بات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر اور پینٹا گون کی طرف سے یہ بیانات جاری ہوئے کہ وہ ہر صورت شام میں موجود تیل کی حفاظت کریں گے کیونکہ اس تیل پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا حق ہے۔ مزید یہ کہ اس پر امریکی کمپنیاں ہی تیل نکال سکیں گی۔امیر تنظیم نے اسے شام کی خود مختاری پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے اندھا ہو چکا ہے اور عالم اسلام سے بدترین انتقام لے رہا ہے۔ عالم اسلام کو آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ دوست اور دشمن کو پہچان سکیں۔