فکر اقبالؒ کے فروغ کیلئے عوامی میلہ

فکر اقبالؒ کے فروغ کیلئے عوامی میلہ
 فکر اقبالؒ کے فروغ کیلئے عوامی میلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔ بحیثیت سیاست دان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے، جو انہوں نے 1930ء میں الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باپ سمجھا جاتا ہے۔ علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877کو پیدا ہوئے۔ ان کی تاریخ پیدائش پر حکومتی اور نجی سطح پر تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

اس دفعہ ملک بھر میں شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال کا 142 واں یوم پیدائش نہایت عقیدت واحترام سے منایا جائے گا۔علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقریب کا انعقاد ہوگا۔ اس مرتبہ اقبال اکادمی پاکستان نے یوم اقبال کے موقع پر گرینڈ اقبال پارک لاہور میں ایک عوامی میلے کا انتظام بھی کیا ہے۔ یہ میلہ 9 نومبر سے 17 نومبرتک نو روز جاری رہے گا۔میلے کے اوقات صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک ہیں۔میلے میں صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وفاقی و صوبائی وزراء، صوبائی گورنر، وزیر اعلیٰ اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی آمد بھی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹوں کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد بھی اس میلے میں شریک ہو رہی ہے۔

اقبالؒ اکادمی پاکستان کے ظہیر احمد میر نے اقبالؒ عوامی میلے بارے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ اس عوامی میلے میں عظیم الشان بک فیئر کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔جس میں زیادہ تر اقبالؒ کی کتب رکھی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اقبالؒ پر لکھی گئی کتب بھی اس بک فیئر کا حصہ ہوں گی۔ اس کا اصل مقصد نوجوان نسل کو اقبالؒ کی شخصیت، زندگی اورنظریہ پاکستان بارے سیر حاصل معلومات فر اہم کرنا ہے۔ عظیم الشان بک فیئر میں میں کتب بینی کے فروغ کیلئے سستی اور معیاری کتب خصوصی رعایت پر فراہم کی جائیں گی۔

اس سلسلہ میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں پبلشرز، بک میکرز، اسٹیشنری فروش بھی میلہ میں شرکت کریں گے۔ عوامی میلے میں بزم اقبال کی شائع کردہ کتب بھی رکھی جائیں گی۔ بزم اقبالؒ کی دو سو پچاس سے زائد پبلیکشنز ہیں جو فکر اقبال کے فروغ میں معاونت کررہی ہیں۔چونکہ میلے میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے لہذا بچوں، بڑوں، خواتین غرض ہر طبقے کیلئے عوامی میلے میں دلچسپی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ بک فیئر کے علاوہ مختلف روایتی کھانوں کے سٹالز بھی ہوں گے تاکہ آنے والے مہمان مختلف ذائقوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔ اس کے علاوہ خواتین کیلئے میلے میں ہینڈی کرافٹس، بوتیک وغیرہ کے سٹالز بھی ہوں گے۔ بچوں کیلئے جھولے، کھلونے اور دوسرے پسندیدہ مشاغل بھی ہوں گے۔

یہ میلہ گریٹر اقبال پارک میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ قیام پاکستان سے قبل منٹو پارک کے نام سے مشہور 18 ایکڑ رقبے پر محیط یہ گراؤنڈ کئی تاریخ ساز لمحات کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ 23 مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے جلسے سے اس گراؤنڈ کو نئی پہچان ملی اور اسے اقبال پارک کا نام دیا گیا۔ 23 مارچ 1960ء کو مینار پاکستان کی تعمیر کا آغاز کیا گیا۔ 21 اکتوبر 1968ء کو 196 فٹ بلند مینار کی تعمیر مکمل ہوئی۔10 اکتوبر 2015ء کو پنجاب حکومت نے اقبال پارک کو 125 ایکڑ رقبے تک وسعت دیتے ہوئے 981 ملین کی لاگت سے پارک کی تزئین و آرائش کا آغاز کیا گیا۔ تاریخی بادشاہی مسجد، شاہی قلعہ، علامہ اقبال اور حفیظ جالندھری کے مزارات کو بھی پارک کی حدود میں شامل کر کے اسے گریٹر اقبال پارک کا نام دیدیا گیا۔


فکر اقبالؒ کے فروغ کیلئے ایک ادارہ بزم اقبال لاہور میں قائم ہوا۔جس کی ذمہ داری تھی کہ اقبال کے فرمودات و خیالات کو عام کیاجائے اور ان کی تصنیفات سے دنیا کو آگاہ کیا جائے۔ اس مقصد کیلئے بزم اقبال کے نام سے یہ اکیڈمی ایک خود مختار ادارے کی حیثیت سے کام کر رہی ہے۔ راقم الحروف ڈائریکٹر بزم اقبال کا کہنا ہے کہ فکر اقبال سے آگاہی موجودہ اور آئندہ معاشرے کی اہم ضرورت ہے، جس کے لئے بزم اقبال اپنا فعال کردار ادا کررہا ہے۔ اقبال کے فلسفے کو سمجھنے کے لیے اقبال کی فکر کو پھیلانے کی اشد ضرورت ہے۔

اقبال کی شاعری قرآن کے احکامات کے عین مطابق ہے۔ اس سلسلے میں تحقیقی کتب اور سہ ماہی مجلہ اقبال شائع کیا جاتا ہے۔علامہ اقبال کی شخصیت کا کوئی پہلو ایسا نہیں ہے، جس پر لکھا نہ گیا ہو۔ اندورون ملک اور بیرون ملک علامہ اقبال پر بے تحاشا لٹریچر موجود ہے، جس میں ایسا لٹریچر بھی ہے، جسے کتابی صورت میں ڈھالاجانا ضروری ہے۔ہم دیکھتے ہیں کہ ملک بھر کی تمام جامعات میں علامہ اقبال پرمتعدد مقالہ جات اور ریسرچ پیپرز لکھے گئے ہیں‘ان مقالہ جات اور ریسرچ پیپرز کو بزم اقبال کے زیر سایہ کتابی صورت میں مرتب کیا جائیگا۔علاوہ ازیں ماہرین اقبالیات‘ریسرچرز اور سکالرز سے اقبال کی شاعری کے مختلف موضوعات پرپیپرز لکھوا کر انہیں بھی مرتب کیا جائے گا۔

مزید :

رائے -کالم -