آئین کا آرٹیکل53(7)سی کیاہے؟
لاہور(کامران مغل)قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی طرف سے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروادی گئی ہے، سپیکر اور ڈپٹی سپیکرکو عہدے سے ہٹانے کا طریقہ کار آئین کے آرٹیکل 53(7)میں دیا گیاہے۔ 53(7)اے کے تحت سپیکر یا ڈپٹی سپیکر خود اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے سکتا ہے،53(7)بی کے مطابق اگر سپیکر یا ڈپٹی سپیکر اسمبلی کا رکن نہ رہے تو بھی یہ عہدہ خالی ہوجائے گاجبکہ آرٹیکل 53(7)سی سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدہ سے ہٹانے سے متعلق ہے، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل53(7)سی کے تحت ہی جمع کروائی گئی ہے،آرٹیکل 53(7)سی کے مطابق قومی اسمبلی کے ارکان سادہ اکثریت سے ایک قرارداد کے ذریعے سپیکر یا ڈپٹی سپیکر پرعدم اعتماد ظاہرکرسکتے ہیں،قراردادمنظورہونے کے بعدسپیکریاڈپٹی سپیکر اپنے عہدہ سے فارغ تصور کیا جائے گا،تحریک عدم اعتماد کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کل نشستوں (342)میں سے اکثریت کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے،یوں حزب اختلاف کو ڈپٹی سپیکرکے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کیلئے ارکان اسمبلی کے کم ازکم172ووٹوں کی ضرورت ہوگی،آرٹیکل 53(7)سی کے تحت تحریک عدم اعتماد پرایوان میں کارروائی سے قبل ڈپٹی سپیکر کو کم ازکم 7دن کا نوٹس دینا بھی ضروری ہے،حزب اختلاف کی طرف سے سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس جو تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے اس کے ساتھ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کو نوٹس بھی دیاگیاہے،جس کی مدت کم ازکم 7دن ہے۔
آرٹیکل 53(7)