سلیکٹڈ کی سوچ سے جمہوریت، آئین، وفاق خطرے میں ہے، بلاول بھٹو

  سلیکٹڈ کی سوچ سے جمہوریت، آئین، وفاق خطرے میں ہے، بلاول بھٹو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مظفرگڑھ(بیورو رپورٹ،تحصیل رپورٹر + نامہ نگار) اکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کو سلیکشن اور دھاندلی ہوئی،پوری اپوزیشن متفق ہے کہ سلیکٹڈ سے جان چھڑوانی ہوگی.تفصیلات کیمطابق سپورٹس گراونڈ میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن میں خبردار کیا تھا کہ آزادانہ مہم نہیں چلانی دی جارہی،کٹھ پتلی میدان صاف کرکے سہولیات دی گئیں،پولنگ ایجنٹس کو اٹھا کر پولنگ اسٹیشنز سے(بقیہ نمبر56صفحہ12پر)

باہر پھینک دیاگیا،گزشتہ الیکشن کو تسلیم نہ کرتے ہوئے کئی پارٹیوں نے حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا مگر پیپلزپارٹی نے انھیں پارلیمان میں جانے پر راضی کیا.بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ایف آئی آر سندھ کی ہے اور کیس راولپنڈی میں چل رہا ہے.ان کا کہنا تھا کہ بیمار ہونے کے باوجود سابق صدر زرداری کو ہسپتال منتقل نہیں کیاگیا،کچھ قوتیں سمجھتی ہیں کہ اس طرح انھیں دباؤ میں لاسکتی ہیں مگر وہ دباؤ میں نہیں آئیں گے. پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کی آمرانہ سوچ اور فاشسٹ سوچ کی وجہ سے جمہوریت،آئین اور وفاق خطرے میں ہے،کیوں ناں سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ ان کے سلیکٹڈ فیل ہوچکے ہیں اور انھیں عوام نے ریجیکٹ کردیا ہے.بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر عوام اور کارکن کہتے ہیں کہ سلیکٹڈ حکمران کو گھر بھیجنا ہوگا تو ہم انھیں گھر بھیج کر دکھائیں گے،بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا تھا کہ اپنے وعدے پورے کریں گے تو وہ ان کی تعریف کریں گے،ایک سال میں معیشت کا بیڑہ غرق کر کے ملک کو پستی کی جانب دھکیل دیا گیا،عوام کو ظالم حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے،بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا،آئینی اصلاحات کیں اور صوبوں کو مالیاتی خودمختاری دی.ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کے صرف ایک سال کے اندر اگر کوئی چیز بڑی ہے تو وہ غربت بے روزگاری اور روٹی کی قیمت ہے.بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکمران 10 سال کا رونا روتے ہیں،ان سے پوچھا جائے کہ دس سال پہلے ڈالر اور سونے کی قیمت کیا تھی اور آج کیا ہیبلاول بھٹو زرداری کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہ تم عوام کے منتخب نمائندے نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہو اس لیے تم کچھ نہیں کر سکتے. ان کا کہنا تھا کہ کہ سلیکٹ حکمرانوں نے نے ملک کی عوام کا جو حال کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا،تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا جاتا ہے اور پھر کہتے ہیں کہ یہ پرانے پاکستان کی پیداوار ہے. بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کہ عوام کے مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کی عوامی حکومت ہے،ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ رہے گی ملک کی معیشت اتنا ہی تباہ ہو جائے گی.اس موقع پر بلاول بھٹو نے گو سلیکٹڈ گو کے نعرے بھی لگوائے.جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ وعدے کیے گئے تھے کہ نیا پاکستان بنائیں گے وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ نیا پاکستان بن گیا؟سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمیں نئے پاکستان کی نہیں بلکہ جناح کے پاکستان کی ضرورت ہے.ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے اپنے دورحکومت میں ایک ایک حلقے میں ستر ہزار لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ جاری کیے.پیپلز پارٹی ایک تحریک اور مشن کا نام ہے لوگ آتے جاتے رہتے ہیں لیکن کارکن نہیں بدلتا.سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم جگہ جگہ پر جا کر کہہ رہے ہیں ہم لوٹ گئے اور ہمیں لوٹ لیا گیا،پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایسے ملک کو کون کچھ دے گا.پیپلزپارٹی جب بھی اقتدار میں آئی ہے اس نے اپنے وعدے پورے کیے،اور آئندہ جب اقتدار میں آئے گی تو وعدے پورے کرے گی،ان ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں نہ بجلی ہوں تیل کی قیمتیں بڑھائیں اور نہ ہی کسی سے روزگار چھینا.اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ممبران قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان،رضا ربانی کھر اور مہر ارشاد احمد سیال نے بھی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں میں مظفرگڑھ میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے،مظفرگڑھ کینال کی پختگی سے ہزاروں کاشتکاروں کو فائدہ ہوا،ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جب بھی اقتدار میں آئی سرائیکی صوبے کا اپنا وعدہ پورا کرے گی. جلسے سے سے پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر انجینئر بلال احمد کھر،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک مظہر پہوڑ نے بھی خطاب کیا. جب کہ اس موقع پر پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود،سابق وزیراعلی پنجاب سردار دوست محمد کھوسہ،پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم،صفدر پہوڑ،دانیال کمال،شیخ اورنگزیب سنی،فرحان ہاشمی ودیگر بھی موجود تھے.جبکہپاکستان پیپلز پارٹی کے مظفرگڑھ میں جلسہ،سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کیئے گئے،جلسہ کیلئے پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران کی سربراہی میں 450 پولیس افسران و ملازمین نے ڈیوٹی دی، سیکیورٹی حالات کے پیش نظر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کیطرف سے جلسہ گاہ کے اطراف میں سرچ آپریشنز بھی کیئے گئے،ترجمان پولیس کے مطابق جلسہ گاہ میں سپیشل برانچ کی مدد سے سرچنگ اور سویپنگ بھی کی گء،جلسہ گاہ میں داخلے کیلئے واک تھرو گیٹس نصب کیئے گئے. ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے ڈی ایس پی ٹریفک کی نگرانی میں انتظامات کئے گئے، جلسہ گاہ میں کسی بھی نا گہانی صورت حال سے نمٹنے کیلئے پولیس کے ساتھ 1122، فائر بریگیڈ اور دیگر ادارے بھی موجود تھے۔
بلاو ل بھٹو