بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد تنازعے کا فیصلہ آج سنائے گی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی سپریم کورٹ ایودھیا میں بابری مسجد کے طویل تنازع کا حتمی فیصلہ آج سنائے گی،فیصلہ آنے سے سے قبل ایودھیا سمیت بھارت بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے،ریاست اترپردیش کے ضلع فیض آباد میں بابری مسجد کے اطراف سمیت اہم عبادت گاہوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ بابری مسجد تنازع کا فیصلہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 10 بجے سنائے گی،سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت چیف جسٹس رنجن گوگئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔سپریم کورٹ میں 40 روز تک جاری رہنے والے بابری مسجد کیس کی سماعت 16 اکتوبر 2019 مکمل ہوئی، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیاگیا جبکہ عدالت نے فریقین کو مزید دلائل جمع کرانے کیلئے 3 دن کی مہلت بھی دی تھی۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ستمبر 2010 کے فیصلے کے خلاف دائر 14 اپیلوں پر سماعت کی جس میں سنّی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام لالہ کے درمیان ایودھیا میں2 اعشاریہ77 ایکڑ متنازع زمین کو برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔سماعت کے آخری روز مسلمانوں کی جانب سے سینئر ایڈووکیٹ راجیو دھون نے ہندو فریق کی جانب سے پیش کئے گئے نقشے کو مسترد کرتے ہوئے پھاڑ دیا جس کے بعد عدالت میں فریقین کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی تاہم ہندو فریق کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگئی 17 نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں اور توقع کی جارہی تھی کہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے قبل ہی بھارت کی اعلیٰ عدالت فیصلہ سنادے گی۔