انیل مسرت کی منموہن سنگھ کیساتھ سیلفی لینے کی کوشش ، نتیجہ کیا نکلا؟ سوشل میڈیا پر طوفان آگیا
نارووال (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں حکومت پاکستان کی دعوت پر شریک ہوئے ، اس دوران ان کی وزیراعظم عمران خان سمیت اہم شخصیات سے رسمی ملاقات بھی ہوئی ۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے دوست سمجھے جانیوالے انیل مسرت نے سابق بھارتی وزیراعظم کیساتھ سیلفی لینے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکار انیل مسرت اور منموہن سنگھ کے درمیان آگئے اور انیل مسرت کو ایک طرف دھکیل دیا۔
تصویر: پی ٹی وی ویڈیو
اس ویڈیو کا مختصر کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سینئر صحافی سلیم صافی نے لکھا کہ " انیل مسرت کا گھر بھارتی شخصیات کے ساتھ تصویروں سے بھرا پڑا ہے۔ ان کے ہاں برطانیہ میں پاکستانیوں سے زیادہ انڈین نظر آتے ہیں لیکن پھر بھی وہ بھارتیوں کے ساتھ سلفیوں سے سیر نہیں ہوئے۔ اب یہ شخص ہر وقت ہمارے وزیراعظم کے دائیں بائیں ہی رہتے ہیں، اللہ اس ملک کا محافظ ہو"۔
اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے سوال اٹھا کہ "کرتارپور میں بھی انیل مسرت۔۔۔ کیا نئے پاکستان میں کوئی ایک کام بھی ان کے بغیر ہوسکتا ہے؟"َ
انیل مسرت کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے پر ایک صارف نے لکھا کہ "مہذب دنیا پراپرٹی ڈیلرو ں کو بلکل اہمیت نہیں دیتی"
جام چنیسر نے لکھا کہ " ویسی جیسے من موہن سنگھ کے سکیورٹی گارڈز ہیں ہمارے وفاقی وزیر ایسے ہیں".
ایک اور صارف نے سوال اٹھا کہ "سلیم صافی صاحب کیا خیال ہے، پاسپورٹ ویزا سکھوں کے لیے اسلئے ختم کی گئی کہ اگر یہ شرط رہی تو مودی گورنمنٹ اسطرح بہت سے لوگوں کو روک لیتی یعنی انڈین گورنمنٹ روک نہ سکے لیکن پھر بھی اتنی ہمدردی پرحیرانی ضرور ہے جبکہ بدلے میں ہمیں ہمارے مسلمانوں کو کچھ نہ ملے"۔
شہزاد جمال نے لکھا کہ "اگر یہ نواز شریف یا زرداری ہوتے تو فوراً غداری کا مہر لگنی تھی"
ملک حسن نے لکھا کہ "آج سے ہر سال ۹ نومبر کو "پرانا پاکستان' والے "اقبال ڈے" منایا کرتے تھے جبکہ "نیا پاکستان" والے مدینہ کی ریاست میں "گرونانک ڈے" منایا کریں گے".
شاہزیب نے لکھا کہ "بے شک: اللّہ ہی حافظ ہے۔۔ ترجیحات بھی ذاتی ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے"َ
ایک اور صارف نے لکھا کہ " بے عزتی سی ہوگئی "
اس پر طلعت چیمہ نے لکھا کہ "عزت آنی جانی چیز ہے بندے کو ڈھیٹ ہونا چاہئے "۔