ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ کچے کے بدنام زمانہ گینگ کے سربراہ شاہد لُنڈپولیس مقابلے میں نہیں بلکہ قریبی ساتھی کے ہاتھوں قتل ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علی پور میں تعینات پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے شاہد لُنڈ کومبینہ پلاننگ کرکے ایک اورخطرناک ڈاکو عمرلُنڈ کے ہاتھوں قتل کروایا، جس کے بدلے میں پولیس نے عمرلُنڈ کیخلاف درج مقدمات ختم کرنے اوراس کی فیملی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ لُنڈ گینگ کے سربراہ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے والا عمرلُنڈ اور اس کا بھائی روجھان پولیس کے پاس پہنچ گیا ۔عمرلُنڈ پرروجھان اوررحیم یارخان میں ڈیڑھ درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کےبعد عمرلُنڈ کے گھرکےباہرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ عمرلُنڈ نے شاہد کو قتل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی جس میں سندھ سے بھی 8 سے 10 ڈاکو شریک تھے جس کے دوران عمر نے فائرنگ کردی جس سے شاہد موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ عمر نے کہا کہ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کےبعد سندھ اورگینگ کے دیگرافراد کو بھی قتل کرنا چاہتا تھا ، مگر فائرنگ کے دوران رائفل میں گولی پھنس گئی ، جس کے بعد دیگرڈاکوؤں پرراکٹ لانچرفائرکیا ، پھر دوسرا راکٹ فائرکیا تو لانچرکی پن پھنس گئی ، واقعے کے بعد وہاں سے چھوٹا دریا عبورکرکے راجن پورپہنچا اور سرنڈر کردیا۔