سعودی حکومت نے سخت قانون پرعملدرآمد کردیا، ہزاروں غیر ملکی ایک ہی جھٹکے میں بے روزگار ہوگئے
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باعث لاحق معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے سعودی حکومت زیادہ سے زیادہ سعودی باشندوں کو برسرروزگار کرنا چاہتی ہے۔ اسی مقصد کے تحت اس نے کئی شعبوں میں غیرملکیوں کے نوکری کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جن میں ٹیلی کام سیکٹر بھی شامل ہے۔ سعودائزیشن پروگرام کے تحت سعودی وزارت محنت کی طرف سے موبائل فونز کی سیلز اینڈ سروس شاپس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاں صرف سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔
سعودی عرب میں یہ ایک کام کر نے والے غیرملکیوں کی سب سے بڑی مشکل حل ہوگئی ، شاندار فیصلہ ہوگیا
گزشتہ دنوں وزارت محنت کی ایک ٹیم نے مشرقی صوبے میں دکانوں پر چھاپے مارے اور سعودائزیشن پروگرام کی خلاف ورزی کرنے پر 800دکانیں سیل کر دیں۔سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق آفیسرز نے مجموعی طور پر 4ہزار 953دکانوں پر چھاپے مارے جن میں سے صرف 2ہزار 23دکانیں کام کر رہی تھیں، باقی بند ہو چکی ہیں۔ اب تک کاروبار جاری رکھنے والی دکانوں میں سے 1ہزار 982سعودائزیشن پروگرام کی پابندی کر رہی تھیں اور ان میں مجموعی طور پر 1ہزار 739سعودی شہری کام کر رہے تھے۔