بجلی 83پیسے فی یونٹ، ایل پی جی 5روپے فی کلو مہنگی، چکی آٹا بھی عوام کی پہنچ سے دور ہونے لگا 

  بجلی 83پیسے فی یونٹ، ایل پی جی 5روپے فی کلو مہنگی، چکی آٹا بھی عوام کی پہنچ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور(این این آئی)غربت ختم کرنے کی دعویدار حکومت کی غریب عوام پر مہنگائی کی بمباری پوری آب وتاب کے ساتھ جاری ہے اور ایک اور نادر شاہی حکم کے تحت بجلی،ایل پی جی اور چکی آٹا کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا گیا،بجلی کی قیمت میں فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر 83پیسے اضافہ کر دیا گیا جس سے صارفین پر 12ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، چکی کے آٹے کی قیمت میں مزید 2روپے فی کلو جبکہ ایل پی جی کی قیمت میں یکم مشت5روپے کلو کا اضافہ کردیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق نیپرا کے مطابق ماہ جولائی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے بہانے بجلی 83پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے،صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں اضافی رقم ادا کرنا ہوگی۔ تاہم لائف لائن صارفین اور کے الیکٹرک پراثر نہیں پڑیگا۔ نیپرا کے اس نادر شاہی فیصلے کے بعد صارفین پر 12ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گاجبکہ نیپرا اس فیصلے کے حوالے سے ممبر سندھ کا اختلافی نوٹ بھی سامنے آ گیا ہے۔ رفیق شیخ نے کہا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاور پلانٹ چلانے کا بوجھ صارفین پر ڈالا جارہا ہے، اداروں کی ناقص کارکردگی کا ملبہ صارفین پر نہیں گرانا چاہیے۔ادھر سردیوں سے پہلے ہی ایل پی جی کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ کردیاگیا جس سے گھریلو سلنڈر60روپے اور کمرشل سلنڈر 200مہنگا ہو گیا۔جبکہ آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز چکی سے تیار کردہ آٹے کی ایک کلو قیمت میں مزید 2روپے اضافہ کر دیا جس سے اس کی قیمت 78روپے سے بڑھ کر 80روپے ہو گئی جس پر فوری اطلاق ہو گیا ہے۔مختلف مقامات پر چکی سے تیار کردہ آٹا 86روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے اور چکی مالکان کا موقف ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ایک من گندم کی قیمت 2500روپے ہو گئی ہے اور اس صورتحال میں ہم 80روپے میں چکی سے تیار کردہ آٹا فروخت نہیں کر سکتے۔
مہنگائی 

مزید :

صفحہ اول -