کسی شہری کیخلاف فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے، لائسنس نہ دکھانے پر پہلے جرمانہ کیا جائے،چیف جسٹس اسلام آباد نے شہری کی درخواست نمٹا دی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بغیر لائسنس گرفتاری اور گاڑیاں ضبط کرنے کی ڈیڈلائن مقرر کرنے کیخلاف کیس میں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ قانون میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے،کسی شہری کیخلاف فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے،شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر پہلے جرمانہ کیا جائے،اسلام آبادہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ شہری کی ددرخواست نمٹا دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بغیر لائسنس گرفتاری اور گاڑیاں ضبط کرنے کی ڈیڈلائن مقرر کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،سی ٹی او اسلام آبادحمزہ ہمایوں عدالتی نوٹس پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہاکہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کوئی نیا قانون بنایا گیا یا بنایا جارہا ہے،یہ بات کلیئر ہو گئی لاپرواہی سے ڈرائیو کرنے پر مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے،بغیرلائسنس گاڑی ڈرائیو کرنے پر حادثے پر دفعہ 302لگ جاتی ہے،پاکستان بنے کئی سال ہو گئے، نہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ لائسنس رکھنا ہے۔
سی ٹی او اسلام آباد نے کہاکہ لائسنس میں مختلف سکیورٹی فیچرز متعارف کرائے گئے ہیں،ابھی تک بغیر لائسنس کسی شہری کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ نادرا ایپ سے شناختی کارڈ کی تصدیق ہو جاتی ہے ، آپ بھی ایسا سسٹم متعارف کرا دیں،نادرا کی ایپ سے تمام دستاویزات کی آن لائن ویری فکیشن بھی ہو جاتی ہے، سی ٹی او نے کہاکہ ہم اس کو نادرا سے لنک کرکے ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کریں گے،چیف جسٹس نے کہاکہ مقدمہ کریمنل ہسٹری میں آ جاتا ہے، وارننگ اور جرمانہ کریں،جب کسی کو جرمانہ کریں گے تو وہ ریکارڈ پر ہوگا ، دوسری بار سخت کارروائی کریں،چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ قانون میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے،کسی شہری کیخلاف فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے،شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر پہلے جرمانہ کیا جائے،اسلام آبادہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ شہری کی ددرخواست نمٹا دی۔
