تم نے رکھ دی ہے کتنی بھاری شرط۔۔۔

تم نے رکھ دی ہے کتنی بھاری شرط۔۔۔
تم نے رکھ دی ہے کتنی بھاری شرط۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تم نے رکھ دی ہے کتنی بھاری شرط
ریزہ ریزہ ہوئی ہماری شرط

دل پہ کب سے دباؤ سا کچھ ہے
دل پہ پتھر ہے یا تمھاری شرط

سرخ رو پھر ہوئے ہمارے چراغ
پھر مخالف ہوا نے ہاری شرط

بے قراری کا لطف لے اے دل
ہے محبت میں بے قراری شرط

رنج در رنج میرے حصّے میں
شرط در شرط تھی تمھاری شرط

لازمی تھی مری پشیمانی
میں نے رکھی تھی اختیاری شرط

رفعتِ خاک زاد کی خاطر
کیوں نہ راغبؔ ہو خاکساری شرط

کلام : افتخار راغبؔ(ریاض، سعودی عرب)

مزید :

شاعری -