نئے ٹیوب ویل لگانے کا منصوبہ اعتراضات کی نزر
لا ہور (جنر ل ر پو رٹر )واسا کا صاف پانی کی فراہمی کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں نئے ٹیوب ویلز لگانے کا منصوبہ اعتراضات کی نذر ہوگیا۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کے چیئرمین جہانزیب خان نے اعترض لگایا ہے کہ غیر ملکی ٹیوب ویلوں کی تنصیب کی بجائے قومی کمپنیوں کے ٹیوب ویل لگائے جائیں۔تفصیلا ت کے مطا بقٍ شہر میں 512 ٹیوب ویل آپریشنل ہیں جن میں 150 سے زائد پرانے ہو چکے ہیں جن کی تبدیلی کے لیے جائیکا نے تعمیراتی کام شروع کردیا۔ دوسری جانب واسا نے شہر میں مزید 45 ٹیوب ویلزکی تبدیلی کے لیے حکومت پنجاب کو مراسلہ جاری کیا کہ انہیں 70 کروڑ سے زائد کا بجٹ جاری کیا جائے۔واسا نے محکمہ ہاؤسنگ کے ذریعے منصوبے کا پی سی ون محکمہ پی اینڈ ڈی کو ارسال کیا جس پر چیئرمین جہانزیب خان نے اعتراضات لگا دیئے ہیں۔ محکمہ ہاوسنگ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ پی اینڈ ڈی نے غیر ملکی کمپنی سے خریدے جانے والے ٹیوب ویلوں کی تنصیب پر اعتراض لگایا ہے کہ پاکستان میں بننے والے ٹیوب ویلز استعمال کیے جائیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹیوب ویلز کی تبدیلی پر پی اینڈ ڈی نے نیا فارمولا پیش کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ ٹیوب ویل انرجی سیونگ ہوں اور ان کی مدت معیاد بھی زیادہ ہو۔ ابتدائی طور پر پی اینڈ ڈی حکام نے اعتراض لگا کر منصوبے کی تمام تر دستاویزات واسا کو واپس ارسال کردی ہیں۔دوسری جانب واسا حکام کا کہنا ہے کہ پی اینڈ ڈی بورڈ کے افسران کو یہ منصوبہ دو ماہ قبل بھیجا گیا تھاجو ابھی تک منظور نہیں ہوا جس کے باعث ٹیوب ویلوں کی تنصیب کا منصوبہ التوا کا شکار ہے۔مذکورہ ٹیوب ویلز گلبرگ، ماڈل ٹاون، جوہر ٹاون، ہربنس پورہ سمیت دیگر علاقوں میں لگائے جانے تھے۔