دربار حضرت سخی سرور میں سہولیات کا فقدان،پانی کا کوئی نظام نہیں
سخی سرور (نامہ نگار)محکمہ اوقاف پنجاب حکومت ضلعی انتظامیہ ،افسرشاہی،اراکین اسمبلی کی بے حسی عدم توجہی سوتیلی ماں جیسے سلوک اور کروڑوں کی انکم کے باوجود، دربار حضرت سخی سرور مسائل کی آماجگاہ بن گئی تفصیل کے مطابق برصغیر پاک وہند کے عظیم روحانی بزرگ حضرت سید احمد سلطان المعروف حضرت سخی سرور کی درگا ہ پر پنجاب حکومت کی عدم توجہی ،بیوروکریسی کی غفلت،ضلعی انتظامیہ کی (بقیہ نمبر36صفحہ12پر )
بے حسی اراکین اسمبلی کے عقیدت مند نہ ہونے،،محکمہ اوقاف کی مجرمانہ لاپرواہی کی وجہ سے سہولیا ت کا فقدان ہے۔دربار حضرت سخی سرور سے محکمہ اوقاف کو نذرانہ جات کیش کروڑوں روپے کی یقینی انکم ہوتی ہے۔جبکہ سخی سرور کے مجاوران لیز معدنیات ،حق مالکانہ اور دیگر ٹیکسوں کی مد میں تقریبا چالیس کروڑ روپے کے ٹیکس ادا کر تے ہیں،مگر دربار پر ایک پائی تک خرچ نہ کی جاتی ہے،دور دراز علاقوں سے جو ہزاروں روپے کے اخراجا ت کر آتے ہیں ،جو اوقاف کے کیش بکسوں میں اپنی منتیں ڈالتے ہیں،او ر عدم سہولیات کی وجہ سے روحانی فیض حاصل کر نے کے متلاشی،درگاہ پر آکر ذلیل و خوار ہوجاتے ہیں،سب سے پہلے تو ان کے وضو کے لیے ابھی تک واش رومز نہ ہیں۔مسافروں کے لیے مشرف دور میں فری رہائش کے لیے جو زائر ین کمپلکس بنا گیا ہے۔اس کو بھی ٹھیکہ پر دے دیا گیا ہے،جس کے بھاری کرائے کوئی ادا نہ کر سکتا ہے،اور کمپلکس میں کوئی بھی سہو لت نہ ہے،رہائش کی جگہ نہ ملنے پر زائرین بغیر حفاظت کھلے آسمان تلے وقت گزارنے پر مجبورہیں۔پینے کے ٹھنڈے پانی کا بھی کو ئی نظام نہ ہے۔جبکہ بیمار زائرین کے لیے اکثر اوقات مریضوں کو درگاہ پرلایا جا تاہے۔مگر کسی بھی ایمرجنسی یا علاج کے لیے ڈسپنسری کا اور مطالعہ اور حضرت سخی سرور سوانح حیات کے حوالے آج تک لائبر یری کا قیام عمل میں نہ آسکا ہے۔بہشتی گیٹ کی عمارت اور مزار شریف کے کمروں کی بیرونی دیواروں میں جگہ جگہ سے دراڑیں پڑگئی ہیں۔اور اس کی بنیادوں میں بارش کا پانی اس کو مزید کھوکھلا کر تا جا رہا ہے۔بارش کے اوقات چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے۔آثارقدیمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہ دی گی ہے۔درگاہ کی عقبی سائیڈ کی سیڑھیاں برساتی نالوں کا پانی لگنے کی وجہ سے بوسیدہ ہو چکی ہیں۔امریکی کونصلیٹ ٹریس میل نے دربار کی حالت زار دیکھ کر جو 70ستر لاکھ روپے کی امدادی رقم دی تھی ۔اس کو اوقاف کے کرپٹ افسران نے کمیشن لینے کے لیے ایسے شخص کو کام دیا گیا جس نے ستر لاکھ کی کثیر رقم نام نہاد نقش ونگاری اور بنے بنائے فرش کو اکھاڑ بچھاڑ کر ضائع کر دی ۔سابق سیکرٹری اوقاف ثاقب عزیز دورہ سخی سرور پر مجاوران کو ماموں بنا کر جھوٹے وعدے کر چلے گے ۔ڈیرہ کے کمشنر اور ڈی سی و اور اراکین اسمبلی نے آج تک دربار کے مسائل کے حل کے لیے ایک میٹنگ بھی نہ کیں۔درگاہ کے مسائل تو تب حل ہوتے جب ایم این اے حافظ عبدالکریم ایم پی اے جمال لغاری عقیدت من د ہوتے مگر وہ تو مسائل حل کرنا اپنی جگہ فاتحہ خوانی کے لیے نہ آئے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میا ں محمد شہباز شریف سے اپیل کی ہے ۔کہ اوقاف ضلعی انتظامیہ اراکین اسمبلی کسی بھی کسی قسم کی کوئی امید نہ ہے۔وہ اولیا ء کے مزارات اور عقیدت مندوں پر ترس کھائیں۔
دربار سخی سرور