وزیراعظم کی تبدیلی کا فیصلہ ہوا تو ان کی جگہ مریم نواز کی بجائے انوشہ رحمان کو وزارت عظمیٰ ملے گی : دعویٰ سامنے آگیا
لاہور (ویب ڈیسک)مقامی اخبار نے نجی ٹی وی چینل کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک وسیع ترک قومی سیاسی اتحاد تشکیل دینے پر غور کررہی ہے اور اگر حالات کے تناظر میں مسلم لیگ ن کی قیادت نے وزیراعظم کی تبدیلی کا فیصلہ کیا تو انوشہ رحمان کو وزارت عظمیٰ کے لیے چنا جا سکتا ہے کیونکہ اُنہوں نے تحریک نجات کے دوران بیگم کلثوم نواز کے ساتھ مل کر بہت کام کیا اور ان کی کاوشوں کو قیادت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔
روزنامہ خبریں نے لکھا کہ عمران خان نے 24 ستمبر کے رائے ونڈ مارچ کی تاریخ اور مقام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ چودھری شجاعت کے مشورے کے تناظر میں کیا ہے، کچھ عرصہ پہلے کی نسبت اب پیپلزپارٹی اور فوج کے درمیان فاصلے بہت حد تک کم ہوچکے ہیں جبکہ اسٹیبلشمنٹ ایک وسیع تر قومی سیاسی اتحاد جس میں تحریک انصاف، عوامی تحریک، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ق) اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتیں شامل ہوں ، کی تشکیل پر غور کررہی ہے تاکہ معاملات کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے بعد بعض لیگی حلقوں کے نزدیک وزارت عظمیٰ کیلئے مریم نواز ہی موزوں نام ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے مریم نواز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاچکا ہے اور حکومت مزید کسی نئی مشکل میں پھنسنے سے گریز ہی کرے گی ۔